اسلام آباد میں 6 نومبر 2025 کو منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیراعطم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے ماربل سیکٹر کے مستقبل کے لیے واضح لائحہ عمل کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں آل پاکستان ماربل انڈسٹری ایسوسی ایشن اور پاکستان اسٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے نمائندے شریک تھے اور ماربل برآمدات میں حائل رکاوٹوں، قیمت میں اضافے کے مسائل اور قدر میں اضافے کے طریقوں پر تفصیل سے بات ہوئی۔ہارون اختر خان نے اعلان کیا کہ ماربل سیکٹر کو بطور صنعت تسلیم کردیا جائے گا اور جلد قومی ماربل پالیسی متعارف کروائی جائے گی تاکہ موجودہ مسائل حل ہوں اور پائیدار صنعتی ترقی کو فروغ ملے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قومی ماربل پالیسی کے تحت برآمدات کی حوصلہ افزائی، انفراسٹرکچر کی بہتری اور سرمایہ کاروں کے لیے مراعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سنگ مرمر عالمی معیار کا ہے اور اس کی برآمدات بڑھانے کے لیے قدر میں اضافہ اور بہتر برانڈنگ ناگزیر ہے۔ حکومت صنعتی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر پالیسی سطح پر اصلاحات لا رہی ہے تاکہ مسابقت اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ماربل سیکٹر کے استحکام سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور حکومت سرمایہ کاروں اور برآمد کنندگان کی سہولت کے لیے تمام ممکنہ تعاون فراہم کرے گی۔ صنعتی تربیت، جدید مہارتوں کی فراہمی اور تکنیکی مدد کو قومی ترجیحات میں شامل رکھا جائے گا تاکہ مقامی صنعت عالمی مقابلے کے قابل بن سکے۔ہارون اختر خان نے پاکستان اسٹون ڈویلپمنٹ کمپنی اور ماربل ایسوسی ایشن کو ہدایت کی کہ وہ اٹلی کے ساتھ ٹیکنالوجی منتقلی، استعداد سازی اور برآمدات میں اضافے کے لیے تعاون کی تجاویز تیار کریں۔ اجلاس میں شامل شرکاء نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ قومی ماربل پالیسی لاگو ہونے سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ مقامی قدر میں اضافے سے ملکی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔
