پاکستان اور مالدیپ کے درمیان دوستی کے فروغ کے لیے قائم پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا پہلا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں دو طرفہ تعلقات، تجارت و سرمایہ کاری کے مواقع، براہ راست پروازوں کی شروعات، فیری سروسز کے آغاز اور سیاحت کے فروغ جیسے اہم معاملات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی شائستہ خان نے کی۔ اجلاس میں فرینڈشپ گروپ کے ارکان رانا مبشر اقبال، راجہ اسامہ سرور، خرم شہزاد ورک، ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو، محترمہ نکہت شکیل خان، محترمہ صبین غوری، کرن عمران در، محترمہ اختر بی بی، اسفندیار ایم۔ بھنڈارہ، اور خصوصی دعوت پر مدعو ہونے والے اراکین سید رفی اللہ اور صلاح الدین جنیجو نے شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان کے ہائی کمشنر برائے مالدیپ اور وزارت خارجہ و تجارت کے سینئر حکام نے مفصل بریفنگ دی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات، تجارت و سرمایہ کاری کے امکانات اور سفری و سیاحتی سہولیات کی بہتری سے متعلق تجاویز پیش کی گئیں۔
شائستہ خان نے تجویز پیش کی کہ مالدیپ کی پارلیمان میں بھی ایسا ہی پارلیمانی فرینڈشپ گروپ قائم کیا جائے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان ادارہ جاتی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے حکومت سے حکومت اور پارلیمانی سطح پر رابطے بڑھانے، ثقافتی تبادلے اور سیاحت کے فروغ پر بھی زور دیا۔
فرینڈشپ گروپ کے اراکین نے پاکستان اور مالدیپ کے تعلقات میں مزید بہتری لانے کے عزم کا اظہار کیا اور پاکستان کے سفارتی مشنز کی کوششوں کی مکمل حمایت کی۔ اراکین نے دونوں ممالک کی پارلیمان کے درمیان باضابطہ رابطے کے نظام کے قیام کی بھی حمایت کی جس سے بین الپارلیمانی مکالمہ اور تعاون کو مزید وسعت مل سکے گی۔
