سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی سربراہی میں اسلام آباد میں ایک بین الوزارتی اجلاس منعقد ہوا جس کا مرکزی مقصد پاکستان اور ایران کے تعلقات کو آگے بڑھانا تھا۔ اجلاس میں معاشی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کو تقویت دینے کے حوالہ سے مفصل گفتگو کی گئی اور مستقبل کے سلسلے میں ایک مربوط حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوا۔شرکاء نے خصوصاً معاشی تعلقات اور تجارتی روابط کو مضبوط بنانے پر زور دیا اور باہمی تجارت، رسد اور سہولتوں کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اجلاس میں مختلف شعبوں میں تعاون کے طریقہ کار اور ممکنہ خامیوں کو دور کرنے کے عملی اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی۔اجلاس میں وزیرِ پیٹرولیم، خصوصی معاون طارق باجوہ، خصوصی معاون جہانزیب خان، سیکرٹری خارجہ امنہ بلوچ اور متعلقہ وزارتوں کے سینئر افسروں نے شرکت کی اور اپنے شعبوں کے حوالے سے فیصلوں پر مشاورت کی۔ شرکا نے توانائی کے شعبے سمیت دیگر اہم شعبوں میں باہمی مفاد کی بنیاد پر تعاون بڑھانے کی حمایت کی۔حکومتِ پاکستان نے اس ملاقات میں واضح کیا کہ وہ مختلف شعبوں میں دقیق اور مربوط پالیسیوں کے ذریعے دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اجلاس کے دوران تجارتی راستوں، سرمایہ کاری کے مواقع اور توانائی کے شعبے میں مشترکہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق رائے پایا گیا تاکہ معاشی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔یہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا اور تاریخ اجلاس ۱۲ نومبر ۲۰۲۵ ہے۔ ملاقات میں اٹھائے گئے نکات کو آگے بڑھانے کے لیے متعلقہ وزارتوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں اور مستقبل میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
