پاکستان آئی سی سی آر او ایم کے ساتھ مشترکہ ورثے کے تحفظ پر پرعزم

newsdesk
2 Min Read
وفاقی وزیر اورنگزیب خان کھچی نے روم میں آئی سی سی آر او ایم کی ۳۴ویں نشست میں مشترکہ ورثے کے تحفظ اور تعاون پر پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

روم، ۱۱ دسمبر ۲۰۲۵ میں وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب خان کھچی نے آئی سی سی آر او ایم کی جنرل اسمبلی کے ۳۴ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور عالمی سطح پر ثقافتی اثاثوں کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر نے زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی، قدرتی آفات اور مسلح تنازعات کے پیشِ نظر مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں اور انہی چیلنجز کے پیش نظر ہمارے مشترکہ ورثہ کی حفاظت کو ترجیح دینی چاہیے۔”پاکستان آنے والی نسلوں کے لیے ہمارے مشترکہ ورثے کے تحفظ کے سلسلے میں آئی سی سی آر او ایم کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے پرعزم ہے۔”وزیر نے اجلاس میں بتایا کہ پاکستان آئی سی سی آر او ایم کے مرکزی پروگراموں میں فعال طور پر حصہ لے رہا ہے جن میں ورلڈ ہیریٹیج لیڈرشپ، ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ اور نوجوانوں کو شامل کرنے کے پروگرام شامل ہیں۔ انہوں نے آئی سی سی آر او ایم کی اسٹریٹجک رہنمائی ۲۰۲۶ تا ۲۰۳۱ کی حمایت کرتے ہوئے جنوب-جنوب تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور اس میں پاکستان کی شراکت کی پیشکش کی۔وزیر کھچی نے سیلاب کے بعد ثقافتی ورثے کی بحالی سے متعلق پاکستان کے تجربات اجلاس میں پیش کیے، جنہیں رکن ممالک نے سراہا اور تکنیکی تبادلوں کے امکانات پر مثبت ردِعمل دیا گیا۔ اس پیشکش میں مقامی کمیونٹیز کی شمولیت اور ہنگامی بحالی کے عملی تجربات کو بھی اجاگر کیا گیا تاکہ محدود وسائل کے باوجود موثر حکمت عملی وضع کی جا سکے۔آئی سی سی آر او ایم میں شرکت پاکستان کی ثقافتی سفارت کاری کی تسلسل ہے اور وزیر کی حالیہ شرکت او آئی سی کلچرل فیسٹیول، باکو میں بھی اسی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے۔ اس دورے سے متوقع ہے کہ تکنیکی معاونت، تربیت اور علمی تبادلے کے نئے مواقع ملیں گے جو قومی سطح پر تحفظِ آثارِ ثقافت کے منصوبوں کو مضبوط کریں گے اور ہمارے مشتبہ ورثہ کی بقا کو یقینی بنائیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے