پاکستان نے عالمی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور سبز ترقی کے فروغ کے لیے گلوبل گرین گروتھ انیشی ایٹو (GGGI) کے ساتھ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک اور GGGI کی کنٹری ریپرزینٹیٹو محترمہ لورا یالاسوکی کے درمیان اسلام آباد میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں ماحول دوست ترقی، کاربن مارکیٹس اور زرعی شعبے میں ممکنہ تعاون پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
محترمہ لورا یالاسوکی نے بتایا کہ GGGI 51 ممالک پر مشتمل عالمی ادارہ ہے جو رکن ممالک کو جامع سبز ترقی، کم کاربن معیشت اور موسمیاتی لچک کے فروغ میں مدد فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے کا مقصد ممالک کو ایسے منصوبے فراہم کرنا ہے جن سے معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ ماحول کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کی ترجیح ایسے دیرپا اور مؤثر اقدامات ہیں جن سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے اور اس کے مطابق ڈھلنے میں ایک ساتھ مدد ملے، خاص طور پر زرعی شعبے کو مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماحول دوست شراکت داریاں صرف تبھی مفید ہوں گی جب ان کا اثر قابل پیمائش اور دیرپا ہو۔
دونوں فریقین نے بات چیت کے دوران کاربن مارکیٹس کا جائزہ لیا اور اسے پاکستان میں پائیدار ترقی کا مالی ذریعہ بنانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ کاربن مارکیٹس کے مؤثر نفاذ کے لیے ٹیکنیکل سپورٹ بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں GGGI کی مدد خوش آئند ہوگی۔
ملاقات کے دوران مختلف شعبوں بالخصوص زراعت اور قدرتی وسائل پر مبنی حلوں کے ذریعے پاکستان کی موسمیاتی مطابقت اور تخفیف کی صلاحیت بڑھانے کے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی۔ وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان GGGI سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے ایک سبز اور مضبوط معیشت کی طرف تیزی سے پیش رفت جاری رکھے گا۔
