پاکستان کی جانب سے غزہ کے لیے 18ویں امدادی سامان کی روانگی

newsdesk
3 Min Read

پاکستان نے اپنے مضبوط عزم اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ کے لیے 18 واں امدادی سامان روانہ کردیا ہے۔ اس نئے قافلے میں 100 ٹن سے زیادہ وزن کا راشن، تیار کھانے اور ضروری ادویات شامل ہیں، جو جنگ زدہ علاقے کے مجبور شہریوں تک پہنچایا جائے گا۔

یہ امدادی سامان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی نگرانی میں بھجوایا گیا۔ اس بار کوئی بڑی تقریب نہیں رکھی گئی، بلکہ سامان کی ترسیل میں زیادہ عملی انداز اپنایا گیا۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امدادی اشیاء کو اردن اور عمان کے راستے غزہ میں بھیجا جائے گا، جہاں شدید جنگ اور ناکہ بندی کے باعث حالات انتہائی ابتر ہیں۔

مقامی اور بین الاقوامی ادارے مسلسل رپورٹ کر رہے ہیں کہ گذشتہ سال اکتوبر سے غزہ میں خوراک، ادویات اور رہائش کی شدید قلت ہے۔ پاکستان اب تک کل 1,815 ٹن سے زائد امدادی سامان 18 قافلوں کے ذریعے روانہ کر چکا ہے، جو نہ صرف لاجسٹکس کے لحاظ سے بلکہ عالمی توجہ کے فقدان کے باوجود ایک بڑا اقدام ہے۔

این ڈی ایم اے کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان کی یہ مدد مکمل طور پر انسانیت کی بنیاد پر ہے۔ اسلام آباد میں مختلف فلاحی تنظیموں کے رضا کاروں اور یونیورسٹیوں کے طلبا نے سامان کی لوڈنگ میں عملی طور پر حصہ لیا۔ اس موقع پر پاکستانی عوام کی محبت کے پیغامات والے بینرز بھی آویزاں کیے گئے تھے۔

پاکستان کی فلسطین سے یکجہتی محض خبروں تک محدود نہیں بلکہ یہ دہائیوں پر محیط مذہبی، ثقافتی اور سیاسی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔ کئی پاکستانیوں کے لیے غزہ دور کوئی انجان علاقہ نہیں بلکہ جدوجہد اور حوصلے کی ایک علامت ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ امدادی سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ این ڈی ایم اے نے اس ماہ کے آخر میں 19واں قافلہ بھیجنے کی تیاریوں کا اشارہ بھی دیا ہے، جس میں خصوصی طور پر سرد موسم کے لیے اشیاء اور طبی سامان شامل ہوگا۔ پاکستان کی مسلسل مدد یہ ثابت کرتی ہے کہ یکجہتی موسمی نہیں بلکہ جذبہ مستقل رہنا چاہیے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے