پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ لانچ

newsdesk
3 Min Read
سپارکو نے ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کے 19 اکتوبر 2025 کے لانچ کا اعلان کیا؛ زرعی، شہری اور ماحولیاتی نگرانی کے لیے اہم پیش رفت۔

سپارکو نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ 19 اکتوبر 2025 کو چین کے جیوقوان سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے روانہ کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد ملکی سطح پر دورِ نگاہ اور ریموٹ سینسنگ کی صلاحیتوں کو اگلے درجے تک پہنچانا ہے۔ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کا بنیادی مقصد زراعت کی معاونت ہے۔ یہ مفصل طیفی ڈیٹا فراہم کرے گا جس سے فصلوں کی صحت، مٹی کی نمی اور آبپاشی کے نظام کی کارکردگی کا باریک بینی سے تجزیہ ممکن ہوگا۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ درست معلومات کی بنیاد پر پیداوار کی پیش گوئی میں پندرہ سے بیس فیصد تک بہتری آ سکتی ہے، جو ملکی غذائی تحفظ کے لیے اہم ہے۔شہری منصوبہ بندی کے حوالے سے ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ شہر کی توسیع، انفراسٹرکچر کی تبدیلیوں اور ماحولیاتی تغیرات کی نگرانی میں معاون ثابت ہوگا۔ تیار کردہ طیفی نقشے زمین کے استعمال کی بہتر منصوبہ بندی، سمارٹ وسائل کے انتظام اور پائیدار شہری ترقی کے لیے فیصلہ سازوں کو قابلِ عمل ڈیٹا فراہم کریں گے۔ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں یہ سیٹلائٹ بروقت الرٹ اور فوری جائزہ کے لیے اہم وسیلہ بنے گا۔ سیارہ شمالی پاکستان اور کارا ک شاہراہ جیسے حساس علاقوں میں سیلاب، لینڈ سلائیڈ اور جیولوجیکل خطرات کی پیش گوئی اور تیز ردعمل ممکن بنانے میں مدد دے گا۔ ہنگامی صورت حال میں یہ تصویریں ڈیفارسٹیشن، زلزلے اور زمین کی بگاڑ کی جانب فوری توجہ فراہم کریں گی اور بحالی کے منصوبوں کے لیے رہنمائی فراہم کریں گی۔یہ شمولیت پاکستان کے موجودہ ریموٹ سینسنگ نیٹ ورک کو مزید مضبوط کرے گی، جو 2018 میں پہلی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ اور 2025 میں دو مزید سیٹلائٹس کے بعد مزید معلوماتی صلاحیتوں کا حامل ہو جائے گا۔ ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ سے حاصل ڈیٹا قومی ترقی، منصوبہ بندی اور حفاظتی مقاصد کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوگا۔سپارکو کے مطابق اس نئی تکنیکی صلاحیت سے مقامی ماہرین اور حکام کو بروقت اور دقیق معلومات ملیں گی جو زرعی پالیسی، شہری انتظام اور ماحولیاتی منصوبہ بندی میں عملی فائدہ پہنچائیں گی۔ ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی بصیرتیں ملک کے دورِ جدید میں سائنسی اور نظم و نسق کے شعبوں میں ایک اہم قدم شمار ہوں گی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے