اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں پاکستان-فن لینڈ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سہولیات، ادارہ جاتی تعاون اور پارلیمانی روابط کو مضبوط بنانے پر غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت ڈاکٹر شرمیلا صاحبہ فاروقی ہشام، رکن قومی اسمبلی، نے کی۔
اس اجلاس میں فن لینڈ کے پاکستان میں سفیر ہنو ریپاٹی، پاکستان کے سویڈن میں سفیر بلال ہائے (جنہوں نے آن لائن شرکت کی)، وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کے سینئر حکام اور پاکستان-فن لینڈ بزنس کونسل کے نمائندے شریک ہوئے۔ قومی اسمبلی کے معزز اراکین میں شائستہ پرویز، خورشید احمد جونیجو، ڈاکٹر مہیش کمار ملانی اور فرح ناز اکبر نے بھی اجلاس میں فعال کردار ادا کیا۔ پاکستان-فن لینڈ بزنس کونسل کے چیئرمین شہزاد صابر اور وائس چیئرمین پرویز ہارون بھی اجلاس میں شامل تھے۔
ڈاکٹر شرمیلا صاحبہ فاروقی نے پاکستان-فن لینڈ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ گروپ دونوں ممالک کے عوامی روابط کو مستحکم اور کاروباری برادری میں درپیش چیلنجز کے حل کے لیے پُل کا کردار ادا کرسکتا ہے۔ شرکاء نے تجارت اور برآمدات کو درپیش رکاوٹیں دُور کرنے، کان کنی، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں تعاون کے فروغ اور دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کے نمائندوں نے شعبہ جاتی تجاویز کو مربوط ادارہ جاتی معاونت کے ذریعے آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ فن لینڈ کے سفیر ہنو ریپاٹی نے مسائل کے حل کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کرنے، اور پاکستان کے ساتھ طویل المدتی تجارتی و پارلیمانی تعاون کے فروغ میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں مستقبل قریب میں اعلیٰ سطحی پارلیمانی تبادلوں کے امکان پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس تعاون کو جاری رکھنے کے لیے آئندہ بھی ورچوئل اور بالمشافہ اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔
اجلاس کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی خیر سگالی اور بڑھتی ہوئی دلچسپی کو فعال تعاون میں بدلنے کے لیے پارلیمانی، سفارتی اور کاروباری حلقوں میں مربوط روابط کو فروغ دیا جائے گا۔
