پاکستان چین صنعتی تعاون میں مضبوط پیش رفت

newsdesk
4 Min Read
اسلام آباد میں چینی صنعتی وفد کی ملاقات نے سی پیک فیز دو میں خصوصی اقتصادی زونز، مشترکہ سرمایہ کاری اور تکنیکی شراکت کا راستہ ہموار کیا۔

اسلام آباد میں بورڈ آف انویسٹمنٹ کی میزبان کے تحت ۱۱ دسمبر ۲۰۲۵ کو چینی صنعتی وفد نے اہم ملاقاتیں کیں جن میں مجموعی طور پر ۱۹ رکنی نمائندہ وفد شامل تھا۔ یہ ملاقات بیجنگ میں ستمبر ۲۰۲۵ میں وزیراعظم کی قیادت میں منعقدہ پاکستان چین بی ٹو بی سرمایہ کاری کانفرنس کے تسلسل اور سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت دونوں ملکوں کے صنعتی تعاون کی تیز رفتار پیش رفت کی عکاسی کرتی ہے۔سیکرٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ جمیل قریشی نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ بورڈ آف انویسٹمنٹ کی اعلیٰ قیادت میں ڈاکٹر ارفہ اقبال بطور ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل خصوصی اقتصادی زونز فرح فاروق موجود رہیں۔ چینی وفد کی قیادت ژونگ مینگ نے کی اور اس میں توانائی، انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، مینوفیکچرنگ اور جدید صنعتی ٹیکنالوجی کے شعبوں کی بڑی کمپنیوں کے نمائندگان شامل تھے۔قابل ذکر ہے کہ سیکرٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ نے سی پیک کی اسٹریٹجک اہمیت اور بیجنگ کانفرنس کے نتائج سے آگاہ کیا، جہاں ۱۶۷ مفاہمت نامے اور مجموعی طور پر تقریباً ۹٫۹ ارب امریکی ڈالر کی مشترکہ سرمایہ کاری پر اتفاق ہوا۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کے لیے ایک ونڈو سہولت کاری کے نظام، بہتر سرمایہ کاری تنازعات کے حل کے عمل، اور تیز اور مربوط حکومتی منظوری کے لیے نئے سنگل ونڈو بزنس فسیلیٹیشن سنٹر کے نفاذ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ایڈیشنل سیکرٹری نے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ حالیہ پالیسی و ریگولیٹری اقدامات طویل مدتی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کریں گے۔ ڈائریکٹر جنرل خصوصی اقتصادی زونز نے خصوصی اقتصادی زونز کی تیاری، سرمایہ کاری کے لیے فراہم کردہ مراعات اور سہولت کاری خدمات کے بارے میں تفصیلی وضاحت کی اور ممکنہ شراکت داری کے نئے میدانوں کی نشاندہی کی۔مذاکرات کا محور سی پیک فیز دو کے تحت ایس ای زیڈ کی ترقی، صنعتی منتقلی اور مشترکہ سرمایہ کاری کے فروغ پر رہا۔ دونوں فریقین نے ڈیجیٹل، سبز اور ذہین صنعتی تبدیلی کو فروغ دینے، تکنیکی منتقلی کو مضبوط کرنے، مشترکہ صنعتی پیداوار کے ماڈلز قائم کرنے اور برآمدی مینوفیکچرنگ شراکت داری بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ چینی وفد نے پاکستان کی حیثیت کو بیلٹ اینڈ روڈ صنعتی و تجارتی اتحاد کا بانی رکن مانا اور اسے جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے منسلک قدرتی صنعتی اور تجارتی مرکز قرار دیا۔بورڈ آف انویسٹمنٹ نے وفد میں شامل کمپنیوں کو مکمل سہولت کاری کی یقین دہانی کرائی اور دونوں طرف سے صنعتی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے عزم کو دہرایا گیا تاکہ مشترکہ اقتصادی ترقی، برآمدی بنیاد اور شمولیتی نمو کو فروغ ملے۔ وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ کی قیادت میں بورڈ آف انویسٹمنٹ اپنی کوششیں جاری رکھے گا تاکہ پاکستان چین صنعتی تعاون کے نئے دور کو عملی شکل دی جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے