پاکستان اور چین کے درمیان گرین ڈیولپمنٹ پر تاریخی مفاہمتی یادداشت

newsdesk
3 Min Read
پاکستان چین ادارے نے بیجنگ میں چینی بین الاقوامی سرسبز ترقی اتحاد کے ساتھ پہلا معاہدہ کیا، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں کم کاربن ترقی کو فروغ دینے کا ارادہ۔

پاکستان اور چین کے درمیان گرین ڈیولپمنٹ پر تاریخی مفاہمتی یادداشت، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ماحولیاتی منصوبوں کو فروغ دیا جائے گا


بیجنگ میں پاکستان اور چین کے درمیان ماحولیاتی تحفظ اور کم کاربن ترقی کے فروغ کے لیے ایک اہم مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے۔ پاکستان-چائنا انسٹی ٹیوٹ (PCI) ملک کا پہلا ادارہ بن گیا ہے جس نے چین کے ساتھ "گرین ڈیولپمنٹ” کے موضوع پر مفاہمت کی یہ یادداشت طے کی۔ یہ معاہدہ پاکستان-چائنا انسٹی ٹیوٹ اور "بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو گرین ڈیولپمنٹ کولیشن” (BRIGDC) کے درمیان بیجنگ میں دستخط کیا گیا۔

معاہدے کے تحت دونوں ادارے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے دائرے میں رہتے ہوئے ماحول دوست اور کم کاربن ترقی کے لیے مشترکہ کوششیں کریں گے۔ اس تعاون میں مشترکہ تحقیقی منصوبے، مشاورتی ورکشاپس، رپورٹوں کی اشاعت، پالیسی تجاویز، اور ماحول دوست توانائی و ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں عملی اقدامات شامل ہوں گے۔

پاکستان کی جانب سے مفاہمتی یادداشت پر پاکستان-چائنا انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید نے دستخط کیے جبکہ چین کی جانب سے سیکرٹری جنرل برِگک (BRIGC) چن گینگ نے دستخط کیے۔ اس موقع پر پاکستان کی وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر شیذرا منسب علی خرا ل اور چین کی وزارتِ ماحولیات کے سابق نائب وزیر ژاؤ یِنگ من بھی موجود تھے۔

مصطفیٰ حیدر سید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "یہ معاہدہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب دنیا اگلے ماہ برازیل میں ہونے والی بڑی موسمیاتی کانفرنس (CoP-30) کی تیاری کر رہی ہے، اس لیے اس MoU کی اہمیت دوچند ہو گئی ہے۔” انہوں نے کہا کہ "یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان-چائنا انسٹی ٹیوٹ کے کردار کا اعتراف ہے بلکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں گرین ڈیولپمنٹ کو تیز کرنے کی جانب ایک اہم قدم بھی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، اس معاہدے کے ذریعے گرین توانائی، کم کاربن ٹرانسپورٹیشن اور پائیدار ترقی کے منصوبوں کو نئی سمت ملے گی۔ دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ مستقبل میں ماحولیاتی تحفظ کو ترقیاتی منصوبوں کا مرکزی حصہ بنایا جائے گا تاکہ خطے میں پائیدار اور ماحول دوست ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے