پاکستان اور کینیڈا ترمیم شدہ کینولا تجارت کا فریم ورک

newsdesk
3 Min Read
وزیرِماحولیاتی تبدیلی کی کینیڈا کے ہائر کمیشنر سے ملاقات میں ترمیم شدہ کینولا تجارت، ایچ ایس کوڈز اور ڈیجیٹل ڈیش بورڈ اپ گریڈ پر بات چیت ہوئی

ڈاکٹر مسادق ملک نے کینیڈا کے ہائر کمیشنر طارق علی خان سے ملاقات میں تجارتی مسائل اور باہمی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی۔حاضری میں سیکریٹری ماحولیاتی تبدیلی عائشہ موریانی بھی موجود تھیں اور گفتگو کا مرکزی محور ترمیم شدہ کینولا تجارت سے متعلقہ فنی اور انتظامی امور رہے۔ملاقات میں خاص طور پر ہم آہنگی نظام کے کوڈز کی حدود اور ان سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں پر زور دیا گیا۔شرکاء نے کہا کہ موجودہ طریقہ کار بعض اوقات ترمیم شدہ کینولا تجارت میں غیر ضروری تاخیر کا باعث بنتا ہے اور اس کو کم کرنے کے لیے ضوابط میں واضح رہنما اصول اور عملدرآمدی آسانیاں درکار ہیں۔وزیرِ ماحولیاتی تبدیلی نے یقین دہانی کروائی کہ وزارت طویل تاخیر کو کم کرنے اور درآمد کنندگان و برآمد کنندگان کے لیے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزارت اپنا ڈیجیٹل ڈیش بورڈ اپ گریڈ کر رہی ہے تاکہ شفافیت بڑھے اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو کاروبار میں آسانی ہو۔یہ قدم ترمیم شدہ کینولا تجارت کی نگرانی اور اجازت ناموں کے عمل کو تیز کرے گا۔اجلاس میں ادارہ جاتی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی اتفاق ہوا تاکہ تکنیکی اور ریگولیٹری پہلو بہتر طور پر سنبھالے جا سکیں۔خصوصاً حیاتیاتی حفاظت اور زرعی اجناس کی تجارت کے معاملات میں ماہرانہ صلاحیتیں مضبوط کرنے کی بات ہوئی تاکہ ترمیم شدہ کینولا تجارت کے تمام پہلو محفوظ اور مؤثر طریقے سے سمجھے جائیں۔ہم آہنگی کے عمل اور ضابطہ سازی کی بہتری کے سلسلے میں کینیڈا کی جانب سے تعاون کے وعدے کا اعادہ کیا گیا۔ہائر کمیشنر نے کہا کہ کینیڈا دوطرفہ تعلقات مضبوط کرنے اور زرعی شعبے میں تجارتی مواقع بڑھانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور ریگولیٹری نظام کی بہتری کی کوششوں کی قدر کرتا ہے۔دونوں فریقین نے کہا کہ وہ قریبی رابطے میں رہ کر شفاف، پائیدار اور باہمی فائدے پر مبنی تجارتی طریقے فروغ دیں گے۔وزارت نے بھی واضح کیا کہ ترمیم شدہ کینولا تجارت کو مربوط بنانے کے لیے ڈیجیٹل ڈیش بورڈ اور ادارہ جاتی استعداد بہتر بنانے پر عمل جاری رہے گا تاکہ ترمیم شدہ کینولا تجارت میں رکاوٹیں کم ہوں اور تجارتی تعاون میں اضافہ ہو۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے