پاکستان اور برکینا فاسو کے درمیان توانائی و تجارت میں تعاون

newsdesk
3 Min Read

برکینا فاسو کے وزیر توانائی نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر سیکرٹیریٹ کا دورہ کیا، جہاں پاکستان اور برکینا فاسو کے درمیان توانائی، معدنیات اور زراعت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس ملاقات کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا تھا۔

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان اور برکینا فاسو توانائی کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھا کر باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنا سکتے ہیں۔ ان کے مطابق ایف پی سی سی آئی ملکی معیشت کی مضبوطی اور تجارت میں فروغ کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برکینا فاسو کے وزیر توانائی کا دورہ پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگا، جبکہ برکینا فاسو کی طرف سے تجارت اور تعلقات کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششیں بھی قابل ستائش ہیں۔

عاطف اکرام شیخ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور برکینا فاسو دونوں کے پاس قدرتی معدنیات اور زراعت کے شعبے میں بے پناہ وسائل موجود ہیں، جن سے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق برکینا فاسو پاکستان کے لیے افریقہ کی بڑی مارکیٹوں تک رسائی میں ایک موثر ذریعہ بن سکتا ہے اور اس دورے کے نتیجے میں نجی شعبے کے درمیان تعاون میں بھی اضافہ ہوگا۔

دوسری جانب برکینا فاسو کے وزیر توانائی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری لانے کے لیے سرگرم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان میں برکینا فاسو کے سفیر کی تعیناتی اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی مشترکہ اقدار پائی جاتی ہیں اور برکینا فاسو کے پاس زراعت اور معدنیات کا بڑا ذخیرہ ہے۔ بالخصوص پاکستان کے ٹیکسٹائل شعبے کو کاٹن کی سپلائی کے لیے برکینا فاسو ایک اہم مارکیٹ کا کردار ادا کر سکتا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے