پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایک وفد نے بارہ روزہ دورے کے بعد بنگلہ دیش میں پاکستان بنگلہ دیش علمی راہداری کا باضابطہ آغاز کیا اور مختلف جامعات میں تعلیمی نمائشوں کے ذریعے بنگلہ دیشی طلبہ کے لیے علم و تحقیق کے مواقع اجاگر کیے۔ اس وفد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اہلکار اور پندرہ پاکستانی جامعات کے نمائندے شامل تھے جنہوں نے دورے کے دوران مقامی تعلیمی حلقوں سے وسیع رابطے قائم کیے۔دورے کے اختتام پر وفد نے ڈھاکہ میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا اور چیئرمین یونیورسٹی گرانٹس کمیشن پروفیسر ایس ایم اے فیض کے ساتھ تفصیلی ملاقات کی جس میں پروفیسر محمد تنزیمدین خان، پروفیسر محمد انور حسین، پروفیسر سعیدور رحمان، پروفیسر مسما حبیب اور سیکرٹری یونیورسٹی گرانٹس کمیشن محمد فخرالاسلام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دونوں جانب سے تعلیمی تعاون کے عملی راستوں اور آئندہ منصوبوں پر بات چیت ہوئی۔علمی راہداری کے حوالے سے پروجیکٹ ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن جناب جہانزیب خان نے اہم شعبہ ہائے تعاون کی نشاندہی کی اور بتایا کہ بنگلہ دیشی طلبہ کے لیے مجموعی طور پر پانچ سو مکمل معاونت اسکالرشپس بیچلرز اور ڈاکٹریٹ کی سطح کے لیے دستیاب ہوں گی۔ انہوں نے اسکالرشپ کی شرائط، اہلیت اور درخواست کے عمل کے بارے میں جامع معلومات بھی پیش کیں تاکہ طلبہ براہِ راست استفادہ کرسکیں۔یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ایس ایم اے فیض نے کہا کہ کمیشن معیارِ تعلیم کو فروغ دینے کے لیے مستقل کوششیں کر رہا ہے اور پاکستان کی جامعات میں نمایاں پیش رفت دیکھی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلیمی تعاون سے تحقیق، طلبہ کے تبادلے اور علمی معیار میں بہتری کے نئے دروازے کھلیں گے۔دورے کے دوران پاکستان ہائر ایجوکیشن ایکسپو ۲۰۲۵ کامیابی سے منعقد ہوئی اور وفد نے جامعہ ڈھاکہ، شاہ جلّال یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی سیلتھ، سدرن یونیورسٹی چٹاگانگ، راجشاہی یونیورسٹی اور جامعہ چٹاگانگ میں تعلیمی نمائشیں منعقد کیں۔ یہ نمائشیں بنگلہ دیشی طلبہ کو پاکستانی جامعات، تحقیقی مواقع اور تعلیمی راستوں کے بارے میں براہِ راست معلومات لینے کا موقع فراہم کرنے والی موثر محافل ثابت ہوئیں۔نمائشوں اور پروگرامز کو عوامی سطح پر غیر معمولی پذیرائی حاصل ہوئی اور طلبہ، اساتذہ، والدین اور پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی جس سے پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی نظام میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط خیرسگالی کا اظہار ہوا۔ وفد نے ہزاروں طلبہ، اسکول کے پرنسپلز اور والدین کے ساتھ براہِ راست ملاقاتیں کیں جنہوں نے تعلیمی راہوں اور اسکالرشپس کے بارے میں رہنمائی حاصل کی اور بہت سے نوجوانوں میں اعلیٰ تعلیم کی طرف رجحان کو فروغ ملا۔دورے کا ایک مخصوص محور علامہ محمد اقبال اسکالرشپ پروگرام کی ترویج بھی رہا، جو پاکستان بنگلہ دیش علمی راہداری کے تحت بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے مخصوص مواقع فراہم کرتا ہے اور مستقبل میں دونوں ملکوں کے علمی روابط کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
