پاکستان کو امریکی منڈی میں سب سے کم ٹیرف سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر، عاطف اکرام شیخ کا کہنا ہے کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی پیداواری لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس اہم فائدے کا اثر کم ہوسکتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر انڈسٹری کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کرے اور ٹیکسز کے معاملات پر غور کرے تاکہ برآمدات میں اضافہ کیا جاسکے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ اس وقت امریکی مارکیٹ میں پاکستان پر صرف 19 فیصد ٹیرف عائد ہے جبکہ بھارت پر یہ شرح 50 فیصد اور بنگلہ دیش و ویت نام پر 20 فیصد ہے، اس لیے پاکستان کے لیے امریکی مارکیٹ میں مقابلہ آسان ہوسکتا ہے۔ تاہم، بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت ، ٹیکسز اور توانائی کی قیمتیں صنعت کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہیں اور پاکستان کی مسابقتی پوزیشن کو کمزور کر رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اگر حکومت توانائی کی قیمتوں میں کمی اور پیداواری لاگت میں کمی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے تو خاص طور پر ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سمیت امریکا کو پاکستانی برآمدات میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔ ان کے مطابق امریکا اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور موجودہ حالات پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع فراہم کرتے ہیں جس سے مکمل فائدہ اٹھانا ضروری ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی کا مزید کہنا تھا کہ برآمدی شعبے میں سرمایہ کاری از حد اہم ہے اور ملکی معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان کو غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہوگا۔ ان کے مطابق کم ٹیرف، کم شرح سود، پائیدار پالیسیاں اور طویل المدتی منصوبہ بندی وہ عوامل ہیں جن سے موجودہ مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے اور ملکی برآمدات اور انڈسٹری کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔
