پاک ترکی تعلقات میں مضبوط پیش رفت

newsdesk
3 Min Read
اشک آباد میں وزیراعظم اور صدر ترکی کے باہمی اجلاس میں توانائی، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور علاقائی رابطوں میں پیش رفت پر زور دیا گیا

اشک آباد میں بارہ دسمبر دو ہزار پچیس کو منعقدہ بین الاقوامی فورم کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف اور صدر رجب طیب اردوان کے درمیان دوستانہ اور بامعنی ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ وابستگیوں اور مشترکہ اقدار کی بنیاد پر قائم دیرینہ بھائی چارے کو مزید مستحکم بنانے پر زور دیا۔وزیراعظم نے اس سال قیادت کی سطح پر باہمی ملاقاتوں میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ پاکستان ترکی کے ساتھ سیاسی، توانائی، اقتصادی، دفاعی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔ اس ضمن میں پاک ترکی تعلقات کو عملی نتائج میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔خصوصی طور پر توانائی، پیٹرولیم اور معدنیات کو ترجیحی شعبے قرار دیا گیا اور ترک سرمایہ کاری میں دلچسپی کا خیرمقدم کیا گیا۔ دونوں جانب سے حال ہی میں دستخط شدہ مفاہمت ناموں اور معاہدوں کی بر وقت تکمیل پر زور دیا گیا تا کہ منصوبے جلد از جلد عملی جامہ پہنا سکیں۔ وزیراعظم نے بجلی کی تقسیم کمپنیوں کی نجکاری میں ترکی کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس حوالے سے جلد ہی وزارتی سطح کے تبادلوں کا آغاز ہو گا۔دونوں رہنماؤں نے پاک ترکی مشترکہ وزارتی کمیشن کے سولہویں اجلاس کی بروقت میزبانی کی اہمیت تسلیم کی تاکہ ساتویں اعلیٰ سطحی رابطہ کونسل کے فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے علاقائی رابطہ کاری کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور اسلام آباد تہران استنبول ریلوے نیٹ ورک کی بحالی کو خطے کے لیے مثبت پیش رفت قرار دیا۔علاقائی اور عالمی منظرنامے پر دونوں رہنماؤں نے مفید تبادلۂ خیالات کیا۔ وزیراعظم نے غزہ میں امن کیلئے صدر اردوان کی ہمت اور کوششوں کی تعریف کی اور ترکی کے ان کردار کا اعتراف کیا جو پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات میں سہولت کار کے طور پر ادا کیے گئے۔ تاہم وزیراعظم نے واضح کیا کہ حقیقی امن تبھی قائم ہو سکے گا جب پاکستان کے سیکورٹی خدشات کو مکمل طور پر تسلیم اور دور کیا جائے گا۔ صدر اردوان نے وزیراعظم کے مؤقف کا شکریہ ادا کیا اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے