اسلام آباد میں کل جمعرات کو پاک تاجک ثقافتی میلے کی افتتاحی تقریب متوقع ہے، جو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہو گی اور دونوں ملکوں کے ثقافتی روابط کو فروغ دینے کا مرکزی نقطہ بنے گی۔اسلام آباد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب خان خچی نے اعلیٰ سطحی تاجک ثقافتی وفد کا استقبال کیا، جس کی قیادت وزیر ثقافتِ جمہوریہ تاجکستان ستورِیون مطلوباخون امان زادہ کر رہی تھیں۔وفاقی وزیر اور تاجک وزیر ثقافت کے درمیان ملاقات میں باہمی ثقافتی تعاون کو مضبوط بنانے اور ثقافتی سفارت کاری کے ذریعے تعلقات کو آگے بڑھانے پر اتفاق رائے ہوا، جسے پاک تاجک ثقافتی میلہ ایک عملی آئینہ سمجھا جا رہا ہے۔پاک تاجک ثقافتی میلہ 19 اور 20 دسمبر کو لوک ورثہ میں منعقد ہوگا اور اسے لوک ورثہ، قومی کونسل برائے فنونِ لطیفہ اور وزارتِ قومی ورثہ و ثقافت کی مشترکہ کاوش کے طور پر ترتیب دیا گیا ہے۔ یہ پہلا مشترکہ ثقافتی جشن ہے جو دونوں اقوام کی روایات، فنون اور کھانوں کو ایک جگہ پیش کرے گا۔دو دنہ میلہ روزانہ دوپہر سے رات آٹھ بجے تک جاری رہے گا جس میں دستکاری کے زندہ مظاہرے، روایتی ہنر کی نمائشیں، لوک موسیقی، رقص اور تھیٹر کی پیشکشیں، اور دونوں ممالک کے مخصوص کھانوں کے اسٹال شامل ہوں گے۔ ثقافتی مباحثے اور سیمینار بھی منعقد ہوں گے جو مشترکہ ثقافتی ورثے پر روشنی ڈالیں گے۔خصوصی پروگرام کے طور پر جمعہ کو صبح دس بجے سے بارہ بجے تک فلمی نمائشیں رکھی گئی ہیں جبکہ ہفتہ کو اسی وقت فارسی زبان پر مبنی سیمینار منعقد ہوگا، تاکہ ادبی اور لسانی روابط کو بھی فروغ دیا جا سکے۔میلے میں تاجک فنکار نوزیہ کروماتولو اور محمدرافی کروماتولو بھی حاضر رہیں گے، جو تاجک ثقافت کے معروف اور اعزازی فنکار مانے جاتے ہیں اور اپنی یادگار پیشکشوں کے ذریعے حاضرین کو محظوظ کریں گے۔یہ پروگرام خاندانی فضا کے تحت ترتیب دیا گیا ہے اور اس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان دوستی، باہمی احترام اور ثقافتی تبادلے کے ذریعے مستقبل میں مزید تعاون کے راستے کھولنا ہے۔ پاک تاجک ثقافتی میلہ اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ ثقافت سرحدی دیواروں کو توڑ کر لوگوں کو جوڑنے کا سب سے مضبوط ذریعہ ہے۔
