اسلام آباد میں ٦ نومبر ٢٠٢٥ کو پارلیمانی دوستی گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ایران کے وفد سے ملاقات کی جس کی صدارت کنوینر سید نوید قمر نے کی۔ ملاقات میں کمیٹی کی رکن طاہرہ اورنگزیب، سید علی قاسم گیلانی، پلین بلوچ، امجد علی خان اور احمد سلیم صدیقی شریک تھے جبکہ ایرانی وفد کی قیادت فداء حسین ملکی نے کی۔ ایرانی ارکان میں محمد نور دہقانی، رحمدل بامیری، مہرداد گودرزوند چگنی اور فضل اللہ رنجبر شامل تھے۔سید نوید قمر نے وفد کو خوش آمدید کہا اور قومی اسمبلی کی جانب سے گرمجوشی کے پیغامات پہنچائے۔ انہوں نے تاریخی، ثقافتی اور مذہبی روابط پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رابطے باقاعدہ، نتیجہ خیز اور عوامی سطح پر تعلقات مضبوط کرنے کے بنیادی ذرائع ہیں۔ پاک ایران تعلقات میں تجارتی، توانائی، تعلیم اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو اہم قرار دیا گیا اور باہمی معاہدات پر عملی پیش رفت کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔فداء حسین ملکی نے مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور ایران کی خواہش کا اظہار کیا کہ پارلیمانی کوآپریشن کو وسیع کیا جائے۔ انہوں نے بارٹر تجارت کے فروغ، مشترکہ سرحدی بازاروں کی ترقی اور صنعتی و تجارتی زونز کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان کنیکٹیویٹی بہتر بنانے کے لیے ہوائی اور سمندری راستوں کی اہمیت بھی اجاگر کی گئی تاکہ موجودہ تجارتی حجم میں اضافہ ممکن ہو سکے۔ایرانی وفد نے بھائیانہ تعلقات، باہمی عزت اور تاریخی روابط کا تذکرہ کیا اور پاکستان کی حالیہ بارہ روزہ کشیدگی کے دوران متعلقہ ایوانوں کی قراردادوں اور غزہ کے عوام کے لیے پاکستان کے موقف کی تعریف کی۔ ملاقات میں علامہ محمد اقبال کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور دونوں طرف سے ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار ہوا۔ملاقات کے اختتام پر دونوں جانب سے باہمی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے منظم فریم ورک کی ضرورت پر اتفاق ہوا۔ سیکریٹریٹ سطح پر بروقت رابطہ، باقاعدہ تبادلہٴ خیال اور باہمی دوروں کے تسلسل کو دوطرفہ تعاون میں تسلسل کے ضامن قرار دیا گیا۔ پاک ایران تعلقات کے فروغ کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں فریقین نے علاقائی امن، استحکام اور اقتصادی خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد دہرایا۔
