چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللہ کے درمیان پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری، ماحولیاتی امور اور علاقائی و عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے فرینڈشپ گارڈن میں ایک پودا بھی لگایا، جس کے ذریعے ماحول دوست اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
ملاقات کے دوران چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان تاریخی تعلقات پر روشنی ڈالی اور اسلام آباد میں ایتھوپیا کے سفارتخانے کے قیام اور کراچی سے ادیس ابابا تک ایتھوپین ائرلائنز کی براہ راست پروازوں کے آغاز کو دو طرفہ تعاون میں اہم سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے ایئر سروسز معاہدے کی جلد تکمیل پر زور دیا تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا کیے جا سکیں۔
سید یوسف رضا گیلانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کے لیے پاکستان کی حمایت پر ایتھوپیا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک خطے اور عالمی سطح پر قریبی تعاون کے ذریعے آپس کے تعلقات کو مضبوط بناتے رہیں گے۔ انہوں نے پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کی سرگرمیوں اور پارلیمانی وفود کے تبادلے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا تاکہ عوامی روابط اور بین الریاستی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔
چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ معاشی سفارتکاری پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی عالمی معیار کی مصنوعات جیسے چاول، سرجیکل آلات، دواسازی کی اشیاء اور فیفا معیار کے فٹبالز سمیت مختلف شعبوں میں ایتھوپیا درآمدات میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس، تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ میں بھی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے ایتھوپیا کے گرین ڈائیلاگ پروگرام کی تعریف کی اور کہا کہ پائیدار اور ماحول دوست مستقبل کے لیے مشترکہ اقدامات ناگزیر ہیں۔ ملاقات میں چیئرمین سینیٹ نے ایتھوپیا کی پارلیمانی قیادت کو آئندہ انٹَر-پارلیمنٹری اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
اس ملاقات میں سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر عرفان الحق صدیقی، سید علی ظفر اور چیئرمین سینیٹ کی مشیر محترمہ مصباح کھر بھی شریک تھیں۔ ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللہ نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی اور یقین دہانی کرائی کہ دونوں ممالک عالمی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھیں گے، جس سے دوستانہ تعلقات کو مزید وسعت ملے گی۔
