کراچی میں منعقدہ پینتیسویں نیشنل گیمز کے دوران پیڈل نے شائقین کی توجہ حاصل کی اور کھیل میں بڑھتی دلچسپی واضح طور پر نظر آئی۔ خیبرپختونخوا کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑی میدان میں مضبوط کارکردگی دکھانے کے عزم کے ساتھ حاضر ہیں اور اس عزم نے مقامی پسندیدگی میں اضافہ کیا ہے۔سرفرارز خان، چیئرمین خیبرپختونخوا پیڈل ایسوسی ایشن، نے کہا کہ اگرچہ پیڈل پاکستان میں نسبتاً نیا کھیل ہے مگر خیبرپختونخوا میں اس کا مستقبل انتہائی امید افزا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نوجوان نسل تیزی، مہارت اور جدید تکنیک کی وجہ سے پیڈل کی طرف تیزی سے مائل ہو رہی ہے اور یہی خصوصیات اس کھیل کو جلد مقبول بنانے میں مدد دیں گی۔پیڈل کے فروغ کے لیے صوبائی ایسوسی ایشن نے زمینی سطح پر اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ سربراہِ ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ پشاور اور صوبے کے مختلف اضلاع میں جلد پیڈل اکیڈمیز قائم کی جائیں گی تاکہ نوجوان باقاعدہ تربیت حاصل کریں اور قومی و بین الاقوامی مقابلوں میں نمایاں مقام حاصل کر سکیں۔ اس عمل سے پیڈل کی تربیتی ساخت مضبوط ہوگی اور کھلاڑیوں کو بہتر مواقع مل سکیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی سطح پر تنظیمی رہنمائی حاصل ہونے کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں پیڈل کا فروغ تیز ہوگا۔ پاکستان پیڈل فیڈریشن کی حمایت اور رہنمائی کے باعث پیڈل آنے والے چند سالوں میں صوبے کے کھیلوں کے منظرنامے میں ایک مضبوط شناخت بنائے گا۔ یہ اقدام پیڈل کے لیے نئے راستے کھولنے کا باعث بنے گا۔خیبرپختونخوا کی نمائندگی کرنے والے باصلاحیت کھلاڑی محمد نعمان اور کامران خان نیشنل گیمز میں مقابلہ کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور انہیں صوبے کے لیے مدال حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت کے حامل قرار دیا گیا ہے۔ چیئرمین نے کھلاڑیوں کی محنت اور عزم کی تعریف کی اور کہا کہ وہ مکمل جذبے کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور ان شاء اللہ خیبرپختونخوا کے لیے کامیاب کارکردگی دکھائیں گے۔نیشنل گیمز میں پیڈل کے شامل ہونے سے صوبے میں اس کھیل کی ترقی کے نئے در کھلے ہیں اور آنے والے عرصے میں اس کے مثبت اثرات خیبرپختونخوا کے کھیلوں کے منظرنامے میں مزید واضح دکھائی دیں گے۔ پیڈل کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدام طویل مدتی منافع اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بہتر مواقع کا باعث بنیں گے۔
