نوو نورڈیسک پاکستان کا ڈنمارک میں علمی دورہ

newsdesk
3 Min Read
نوو نورڈیسک پاکستان نے ڈنمارک میں طبی ماہرین کے ساتھ علمی تبادلہ کر کے ذیابیطس اور موٹاپے کے عملی حل پر تبادلہِ خیال اور تربیت کو فروغ دیا۔

نوو نورڈیسک پاکستان نے صحت کے شعبے میں اصلاحات اور عملی حل تلاش کرنے کے عزم کے تحت ایک اہم وفد کو ڈنمارک بھیجا جس میں حکومتی اداروں، طبی انجمنوں اور پالیسی ساز فورمز کے نمائندے شامل تھے۔ اس علمی تبادلے کا مقصد ذیابیطس موٹاپا سے متاثرہ افراد کی بہتر نگہداشت کے لیے جدید طریقہ کار اور ابتدائی مداخلت کے نمونے دیکھ کر انہیں مقامی تناظر میں اپنانے کے قابل بنانا تھا۔وفد نے کوپن ہیگن، ڈنمارک کے ترقی یافتہ طبی نظام کا مشاہدہ کیا اور وہاں کے صحتِ عامہ کے پروگرامز، مریض مرکز نگہداشت کے ماڈلز اور انسدادِ ذیابیطس کے مربوط راستوں پر بات چیت میں حصہ لیا۔ سفری امور کے دوران شریک شرکاء نے مقامی ماہرین سے عملی تبادلہ خیال کیا تاکہ پاکستان کے طبی نظام کے لیے قابلِ عمل تجاویز مرتب کی جا سکیں۔پاکستان میں تقریباً ۳۴٫۵ ملین افراد ذیابیطس کا شکار ہیں جبکہ موٹاپا کے باعث تقریباً ۳۸ ملین افراد متاثر ہو رہے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ذیابیطس موٹاپا دونوں سنگین چیلنجز ہیں جن کے تقابلی حل کے لیے بحیثیت قوم مربوط حکمتِ عملی اور تربیت لازمی ہے۔رشید رفیق بٹ نے اس کوشش کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت کے پیشہ وران مرکزی کردار ادا کرتے ہیں اور اس طرح کے علمی تبادلوں کے ذریعے انہیں ایسے اوزار اور معلومات فراہم کی جائیں گی جو معیارِ علاج کو بلند کریں اور طویل المدتی صحتی نتائج کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان میں پائیدار حل اور نظامی اصلاحات کے لیے ہماری مستقل وابستگی کی غمازی ہے۔ڈنمارک کے قائم مقام سفیر پیٹر ایمیل نلسن نے کہا کہ تبادلے اور سیکھنے کے پلیٹ فارمز دونوں ممالک کے درمیان طبی تعاون کو گہرا کرتے ہیں اور بہترین طریقہ کار شیئر کر کے پالیسی سازوں اور طبی ماہرین کو ذیابیطس موٹاپا کے خلاف موثر کردار ادا کرنے کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔نوو نورڈیسک ایک عالمی طبی ادارہ ہے جو ۱۹۲۳ میں قائم ہوا اور اس کا مرکزی دفتر ڈنمارک میں ہے۔ کمپنی کا مقصد سنجیدہ مزمن بیماریوں سے نمٹنے کے لیے سائنسی پیش رفت، ادویات تک رسائی میں اضافہ اور روک تھام کے طریقہ کار متعارف کروانا ہے۔ نوو نورڈیسک کے تقریباً ۷۸،۴۰۰ کارکنان دنیا کے ۸۰ ممالک میں کام کرتے ہیں اور اس کی مصنوعات تقریباً ۱۷۰ ممالک میں دستیاب ہیں۔ڈنمارک کا یہ دورہ پاکستان کے لیے علمی مواد اور عملی رہنمائی لانے کا راستہ کھولتا ہے تاکہ ذیابیطس موٹاپا کے شکار افراد کے لیے بہتر نگہداشت اور نظامی اصلاحات کو فروغ دیا جا سکے۔ نوو نورڈیسک پاکستان کا عزم ہے کہ وہ مقامی معالجین اور پالیسی سازوں کے ساتھ مل کر ایسے حل تیار کرے جو حقیقی معنوں میں لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لائیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے