اسلام آباد میں نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ برائے زراعت و بایولوجی نیاب میں ایک علاقائی تربیتی کورس کامیابی سے اختتام پذیر ہوا جس میں میوٹیشن بریڈنگ کے جدید طریقِ کار پر توجہ مرکوز رہی۔یہ کورس ٦ اکتوبر سے شروع ہوا اور ١٩ اکتوبر ٢٠٢٥ کو مکمل ہوا، جس کا عنوان "غذائی معیار کی بہتری کے لیے جدید میوٹیشن بریڈنگ تکنیکیں” رکھا گیا تھا اور اسے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے تکنیکی تعاون کے منصوبے کے تحت منعقد کیا گیا۔مختلف رکن ممالک سے تعلق رکھنے والے مجموعی طور پر ٣٠ شرکاء نے شرکت کی، جن میں بنگلہ دیش، کمبوڈیا، چین، فجی، انڈونیشیا، لاؤس، ملائیشیا، منگولیا، میانمار، نیپال، فلپائن، سری لنکا، تھائی لینڈ اور ویتنام شامل تھے جبکہ پاکستان کی نمائندگی بھی موجود رہی۔ پروگرام میں دو ماہرین بھی شامل تھے جو چین اور بلغاریہ سے آئے تھے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف سلیم، ڈائریکٹر جنرل زراعت و بایوٹیکنالوجی نے اختتامی تقریب میں ، نیاب اور شرکاء کو تربیتی کورس کی کامیابی پر مبارکباد دی اور کہا کہ میوٹیشن بریڈنگ جدید چیلنجز جیسے موسمیاتی تبدیلی، غذائی قلت، پانی کی کمی، آلودگی اور نئے جراثیموں کے ابھار کے حل کے لیے اہم حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی آبادی میں اضافے اور محدود قدرتی وسائل کے باوجود موسمیاتی تغیرات کے اثرات سنگین ہیں اور ان سے نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان خوراک کے عالمی معیارات طے کرنے والی اداروں میں فعال شمولیت رکھتا ہے اور آئندہ کے لیے تحقیق اور حکمتِ عملی میں تبدیلی ضروری ہے۔ڈاکٹر عظمیٰ مقبول، ڈائریکٹر نیاب نے کہا کہ یہ تربیتی کورس علم اور مہارت کے تبادلے کا ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہوا اور نیاب کا بین الاقوامی اداروں کے ساتھ زرعی تعاون طویل المدت اور نتیجہ خیز رہا ہے، جس کے فائدے خطے کو پہنچ رہے ہیں۔ڈاکٹر ضیاءالقمر، کورس ڈائریکٹر نے شرکاء اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تربیت شرکاء کی تکنیکی صلاحیتوں کو نکھارنے اور مستقبل میں علمی و تحقیقی رابطوں کے قیام میں مددگار ثابت ہوگی۔چینی ماہر ڈاکٹر کائی وانگ نے خطے میں استعدادِ کار بڑھانے میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ شرکاء نے کورس کے دوران انٹرایکٹو سیشنز، لیبارٹری مظاہروں اور فیلڈ وزٹس میں بھرپور دلچسپی دکھائی اور میوٹیشن بریڈنگ کے عملی اطلاق پر خاص توجہ دی گئی۔نیاب کو ایجنسی کی جانب سے مرکزِ تعاون کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور یہ ادارہ فصلوں کی بہتری، مٹی کے انتظام اور نباتاتی غذائیت میں جوہری تکنیکوں کے مؤثر استعمال پر کام کر رہا ہے۔ یہ نیاب میں حکومتِ پاکستان اور پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے تحت سال ٢٠٢٥ کے دوران منعقد ہونے والا تیسرا علاقائی تربیتی کورس تھا۔
