اسلام آباد میں قومی کمیشن برائے خواتین (NCSW) نے گلگت بلتستان کی خواتین کے مسائل کے حل اور ان کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے گلگت بلتستان کے ایک وفد نے، جو سابق رکن این سی ایس ڈبلیو ارم ولی خان کی قیادت میں آیا تھا، کمیشن سے خصوصی حمایت مانگی۔
وفد نے گلگت بلتستان میں خواتین کے لیے اویمبڈپرسن آفس کے قیام کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خواتین کو جائیداد، عزت اور ہراسگی سے تحفظ کے حوالے سے حقوق فراہم کیے جا سکیں۔ اس کے علاوہ، وفد نے گلگت بلتستان میں خواتین کے حقوق پر مبنی کمیشن کے قیام اور اس کے چیئرپرسن کی تعیناتی کے لئے این سی ایس ڈبلیو کی حمایت چاہی۔
این سی ایس ڈبلیو کی چیئرپرسن، ام لیلیٰ اظہر نے ان تمام مطالبات کی بھرپور تائید کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط مقامی حکومت کا نظام گلگت بلتستان کی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ضروری ہے، تاکہ ان کو درپیش مسائل اور رکاوٹیں ان کی دہلیز پر حل کی جا سکیں۔
ام لیلیٰ اظہر نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ صوبائی کمیشنوں میں چیئرپرسن کی تقرری کے معیار میں کسی بھی ممکنہ تبدیلی پر تشویش ہے اور انہوں نے گلگت بلتستان کی حکومت پر شفافیت اور میرٹ برقرار رکھنے پر زور دیا۔
قومی کمیشن برائے خواتین نے یقین دلایا کہ وہ گلگت بلتستان کی خواتین کے ساتھ مل کر ایسی مساوی اور محفوظ فضا کے لیے کام کرتا رہے گا، جہاں وہ بغیر کسی خوف یا رکاوٹ کے آگے بڑھ سکیں اور ترقی کر سکیں۔
