تین سالانہ نمائش کے پندرہویں دن نیشنل کالج آف آرٹس کے گریجویٹ بلاک کے ایمفی تھیٹر میں راگابویز نے اپنی پرفارمنس سے حاضرین کو محظوظ کیا۔ اس محفل میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری اور ان کے اہلِ خانہ بھی موجود تھے جو پروگرام کی اہمیت میں اضافہ کا باعث بنے۔راگابویز کی موسیقی نے روایتی دھنوں اور عصری سحر انگیز آوازوں کو یکجا کر کے ایک منفرد ماحول قائم کیا۔ ہر ساز اور نغمہ میں ثقافتی جڑوں کا احساس واضح تھا، مگر اندازِ پیش کش جدید تھا جس نے نوجوان و تجربہ کار ناظرین دونوں کو اپنی گرفت میں لے لیا۔پرفارمنس کے دوران راگابویز نے روایتی ملّی سر اور جدید ردھم کو اس طرح ملا کر پیش کیا کہ ایمفی تھیٹر ایک توانائی اور تخلیقیت سے بھرپور جگہ بن گیا۔ اس شام کی دکھائی گئی محنت اور فن نے نمائش کے پروگرام کو ایک یادگار لمحے میں بدل دیا، جس کا اثر آخری نوٹ کے بعد بھی طویل عرصے تک برقرار رہا۔راگابویز کی اس پیشکش نے ناظرین کو نہ صرف موسیقی کی خوشی دی بلکہ ثقافتی شناخت اور عصری رجحانات کے ملاپ کا بھی واضح اظہار کیا، جسے تقریب میں شریک افراد اور انتظامیہ نے دل کی گہرائیوں سے سراہا۔
