نیشنل اسکلز یونیورسٹی کی گرین رینکنگ میں نمایاں پوزیشن

newsdesk
3 Min Read
نیشنل اسکلز یونیورسٹی نے دو ہزار پچیس کی گرین میٹرک درجہ بندی میں اسلام آباد میں دوسری اور قومی سطح پر بارہویں پوزیشن حاصل کی۔

نیشنل اسکلز یونیورسٹی نے سرسبز اور پائیدار تعلیم کے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے بعد دو ہزار پچیس کی گرین میٹرک عالمی درجہ بندی میں اسلام آباد میں دوسری پوزیشن حاصل کرکے توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ یہ کامیابی یونیورسٹی کی کم عمری کے باوجود پائیدار انفراسٹرکچر اور مہارت پر مبنی تعلیم کے واضح نتائج کی عکاس ہے۔اسلام آباد کے سیکٹر ایچ آٹھ میں واقع مرکزی کیمپس نے مختصر عرصے میں ماحول دوست تعمیرات اور توانائی مؤثر انتظامات کے ذریعے ایک نمونہ کا درجہ حاصل کیا ہے۔ نیشنل اسکلز یونیورسٹی کی شروعاتی چھ سالہ سرگرمیوں میں معاشرتی اور ماحولیاتی ذمہ داری کو نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں یکساں طور پر شامل کیا گیا ہے، جس کا اثر بین الاقوامی سطح پر تسلیم ہوا ہے۔یوروپی ٹریننگ فاؤنڈیشن نے نیشنل اسکلز یونیورسٹی کو پیشہ ورانہ مہارتوں کے لیے ایک ممتاز مرکز قرار دیا جبکہ یونیسکو کے متعلقہ پروگراموں نے اسے مہارتوں کی ترقی اور جدیدیت کے ایک مرکز کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ گزشتہ سال یونیسی کو کے تعاون یافتہ پروگرام کے تحت یونیورسٹی کو دو بین الاقوامی اعزازات بھی ملے جنہوں نے اس کے بڑھتے ہوئے عالمی معیار کو مزید مستحکم کیا ہے۔ماہرین تعلیم کا ماننا ہے کہ اس تیز رفتار ترقی کی بنیاد میں نیشنل اسکلز یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار کی قیادت اور ان کی زیرِ رہنمائی محنت کرنے والی ٹیم کا اہم کردار ہے۔ ماحولیاتی پائیداری، گرین انفراسٹرکچر اور ہنروں کی بنیاد پر تعلیم کو ادارہ جاتی ثقافت میں شامل کرنے کی کوششیں واضح طور پر رنگ لائی ہیں۔دو ہزار پچیس کی گرین میٹرک درجہ بندی میں دنیا بھر کی ایک ہزار سات سو پچتالیس یونیورسٹیوں کو ایک سو پانچ ممالک سے جانچا گیا، اس وسیع مقابلے میں نیشنل اسکلز یونیورسٹی کی کارکردگی نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر اس ادارے کی بڑھتی ہوئی ساکھ کا ثبوت ہے۔ یہ سنگِ میل پاکستان میں مہارت پر مبنی، ماحول دوست جامعات کے کردار کو تقویت دیتا ہے۔نیشنل اسکلز یونیورسٹی کی یہ کامیابی پائیداری اور عملی مہارتوں کے امتزاج سے تعلیمی میدان میں تبدیلی لانے کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے اور مستقبل میں نوجوانوں کے لیے ہنر اور ماحول دوست ترقی کے مواقع بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے