قومی ادارہ صحت کی لیبارٹری رپورٹنگ میں پیش رفت

newsdesk
3 Min Read
قومی ادارہ صحت اور گلوبل فنڈ کے تعاون سے لیبارٹری ڈیٹا انضمام پر ورکشاپ؛ ڈی ایچ آئی ایس کے ذریعے فوری رپورٹنگ اور بیماری نگرانی مضبوط ہوئی

اسلام آباد میں قومی ادارہ صحت نے گلوبل فنڈ کے تحت تعاون یافتہ منصوبے کے ساتھ مل کر لیبارٹری ڈیٹا کے انضمام اور پبلک ہیلتھ لیبارٹری اور قومی بیماری نگرانی نظام کے ساتھ رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس ورکشاپ کا بنیادی مقصد علاقائی لیبارٹریوں کو مؤثر ڈیٹا رپورٹنگ اور قومی نگرانی کے معیار کے مطابق تربیت دینا تھا تاکہ بیماریوں کے بروقت پتہ لگانے کی صلاحیت بہتر ہو سکے۔ورکشاپ میں مختلف پبلک ہیلتھ لیبارٹریوں کے ماہرین، طبی ڈاکٹر، خوردبینیات کے ماہرین، مولیکیولر بائیولوجی کے ماہرین اور لیبارٹری ٹیکنالوجسٹ نے شرکت کی۔ شرکاء کو لیبارٹری رپورٹس کو قومی نظام کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، معیاری رپورٹنگ اور ڈیٹا کی درستگی یقینی بنانے کے عملی طریقوں سے روشناس کرایا گیا تاکہ لیبارٹری ڈیٹا انضمام کے اہداف پورے ہو سکیں۔قومی ادارہ صحت اور قومی بیماری نگرانی نظام کے تجربہ کار ماہرین نے تربیتی سیشنز میں لیبارٹری نیٹ ورک کے عملی پہلو، اچھے لیبارٹری انتظام کے اصول، نمونوں کی مناسب ہینڈلنگ اور محفوظ نقل و حمل، حیاتیاتی حفاظت اور لیبارٹری کوالٹی مینجمنٹ سسٹم پر تفصیلی رہنمائی فراہم کی۔ یہ سیشنز عملی مثالوں اور روزمرہ لیبارٹری رویوں کے مدنظر ترتیب دیے گئے تاکہ شرکاء اپنی خدمات میں فوری بہتری لا سکیں۔ورکشاپ کا خاص اور عملی حصہ ڈی ایچ آئی ایس سسٹم کی ویب اور موبائل ایپ کے ذریعے عملی مظاہرے پر مشتمل تھا۔ قومی ادارہ صحت اور پبلک ہیلتھ لیبارٹری کی تکنیکی ٹیموں نے شرکاء کو حقیقی وقت میں ڈیٹا اندراج، ڈیٹا کی تصدیق اور رپورٹنگ کا طریقہ دکھایا جس سے نظریاتی معلومات کو عملی مہارت میں تبدیل کیا گیا۔ شرکاء نے خود ڈیٹا داخل کر کے فوراً نتائج دیکھنے اور رپورٹس تیار کرنے کی مشق کی۔اس صلاحیت سازی اقدام سے طبی اور پبلک ہیلتھ لیبارٹری رپورٹس میں ہم آہنگی بڑھے گی، جس کے نتیجے میں ابتدائی شناخت، ڈیٹا پر مبنی فیصلے اور خطرات یا وباؤں کے خلاف بروقت ردِعمل ممکن ہوگا۔ مجموعی طور پر یہ ورکشاپ ادارہ صحت کی مسلسل کوششوں کا عکاس تھی جو ملک میں لیبارٹری رپورٹنگ اور نگرانی کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے جاری ہیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے