بچوں کی شادی کے خلاف قومی مباحثے کی سربراہی

newsdesk
2 Min Read
ام لیلیٰ اظہر نے آواز دوم پروگرام کے قومی ایونٹ میں بچوں کی شادی کے خلاف پینل کی قیادت کی اور جامع، بین الشعبہ جاتی حکمت عملی پر زور دیا

اسلام آباد میں قومی سیکھنے کے ایونٹ کے دوران آواز دوم پروگرام کی کامیابی کے جشن کے موقع پر ام لیلیٰ اظہر نے بچوں کی شادی کے موضوع پر منعقدہ پینل کی سربراہی کی۔ اس نشست میں تحفظِ اطفال اور صنفی مساوات کے پس منظر میں پالیسی اور قانون سازی کے نقاط پر گفتگو ہوئی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ بچوں کی شادی کو روکنے اور متاثرہ بچوں کو مؤثر ردعمل فراہم کرنے کے لیے ایک جامع اور پورے معاشرے پر محیط حکمت عملی ضروری ہے۔ اس حکمت عملی میں ادارہ جاتی مضبوطی، پالیسیوں کی ہم آہنگی، سماجی اقدار میں تبدیلی اور قانونی بنیادوں کی مضبوطی کو مرکزی حیثیت دی جانی چاہیے۔
ام لیلیٰ اظہر نے کہا کہ پائیدار پیشرفت کے لیے مختلف شعبہ جات کے درمیان مربوط تعاون لازمی ہے، جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حفاظتی نظام کی صلاحیتوں میں اضافہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے صوبوں میں قوانین کی یکساں تشریح اور عمل درآمد کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ عدالتوں اور نفاذ کے حوالے سے تعارض پیدا نہ ہو۔
قومی کمیشن برائے خواتین اسلام آباد نے اس موقع پر تمام شراکت داروں، منتظمین اور اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا؛ ام لیلیٰ اظہر نے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے ان کی مستقل وابستگی کو سراہا۔
بحیثیت چیئرپرسن قومی کمیشن برائے خواتین، ام لیلیٰ اظہر نے حکومت، سول سوسائٹی اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور بااختیاری کے لیے کام جاری رکھنے کے عزم کو دہرایا، تاکہ پاکستان میں ایک محفوظ اور شمولیتی مستقبل ممکن بنایا جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے