قومی کتب فاؤنڈیشن کے علاقائی دفتر لاہور میں منعقدہ چوتھی نشست ’’ڈائیلاگ‘‘ میں معروف شاعر و ادیب خالد شریف کی شرکت دیکھی گئی، جہاں انہوں نے اپنے ادبی و شعری سفر کے مختلف گوشوں پر روشن خیالات اور تجربات شیئر کیے۔ نشست کا انٹرایکٹو انداز اور مؤثر رہنمائی پروگرام کے مقصد کو واضح کرتی رہی۔
منعقدہ سیشن کا آغاز منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر کامران جہانگیر کی نمائندگی میں سیکرٹری قومی کتب فاؤنڈیشن مراد علی مہمند نے خیرمقدم کلمات کے ساتھ کیا اور ادبی شخصیات کی شرکت کی قدر دانی کرتے ہوئے قومی کتب فاؤنڈیشن کی جانب سے پڑھنے اور ادب کے فروغ کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے ادبی حلقوں کی شمولیت کو ملکی ثقافتی سرمائے کے لیے ضروری قرار دیا۔
مہمانِ خصوصی خالد شریف نے نشست کے دوران اپنے ادبی سفر، شاعری کے ابتدائی تجربات، تخلیقی مراحل اور مطالعے کی اہمیت پر مفصل گفتگو کی۔ ان کے بیانات میں ادبی یکسوئی، تخلیقی مشکلات اور موضوعات کے انتخاب کے عمل کی بصیرت نمایاں رہی، جس سے حاضرین خاصی متاثر نظر آئے۔
انٹریکٹو گفتگو کی قیادت سلمان باسط نے کی اور انہوں نے خالد شریف سے ایسے سوالات کیے جنہوں نے شاعر کے مختلف ادبی ادوار اور تخلیقی تبدیلیوں کو اجاگر کیا۔ سوال و جواب کے دوران حاضرین نے بھی شرکت کی اور بات چیت کو معنی خیز بنایا گیا۔
نشست کی قیادت نازیہ رحمان نے کی جو گفتگو کو باریک بینی سے مربوط رکھتی رہیں، موضوعات کو منطقی انداز میں آگے بڑھایا اور بحث کو متحرک و جامع بنایا۔ اُن کے مؤثر اندازِ ترتیب سے پروگرام میں تال میل اور دلچسپی برقرار رہی۔
’’ڈائیلاگ‘‘ سیریز قومی کتب فاؤنڈیشن کی طویل المدتی کاوشوں کا حصہ ہے جس کا مقصد ادیبوں، شعرا اور قاریوں کو مربوط کرنا، ادبی گفت و شنید کو فروغ دینا اور ملکی ثقافتی روابط کو مضبوط بنانا ہے۔ فرائم پروگرام نے اس مقصد کو آگے بڑھانے میں ایک مثبت قدم ثابت ہونے کا تاثر دیا۔
