مری کے طلبہ نے ایکسیس رن ماراتھون میں حصہ لیا

newsdesk
3 Min Read
عالمی یومِ سیاحت پر مری میں ایکسیس رن ماراتھون میں سیکڑوں طلبہ نے حصہ لیا، انعامات، انگلش ایکسیس پروگرام اور امریکی سفارتخانے کی معاونت شامل

مری کی پہاڑی وادیوں میں عالمی یومِ سیاحت کے موقع پر منعقدہ ایک رنگا رنگ دوڑ میں سیکڑوں طلبہ نے حصہ لیا، جس کا اہتمام انگلش ایکسیس پروگرام کے تحت ویژن بلڈنگ فیوچر اور کوہسار یونیورسٹی مری نے باہمی تعاون سے کیا۔ یہ مری ماراتھون مقامی نوجوانوں کی جسمانی صحت، ثقافتی رابطے اور سیاحت سے جڑی معاشی شراکت داری کو اجاگر کرنے کا ایک موقع تھا۔منظم حکمتِ عملی اور مقامی شمولیت کے باعث اس مقابلے نے علاقے میں شامل طلبہ کو نہ صرف مقابلہ جاتی جوش دیا بلکہ انہیں بین الثقافتی میل جول اور ٹیم ورک کے ذریعے قائدانہ صلاحیتیں دکھانے کا موقع بھی ملا۔ انگلش ایکسیس پروگرام کی دو سالہ تربیتی روایات نے شرکاء کی زبانی اور اعتماد سازی میں واضح بہتری کا مظاہرہ کیا۔امریکہ کے سفارتخانے اسلام آباد کی مالی مدد سے منعقدہ اس تقریب میں امریکہ کے نمائندہ چیڈ مورس بطور مہمانِ خصوصی موجود تھے، جنہوں نے شرکاء کی توانائی اور لگن کو سراہا اور کہا کہ ایسے پروگرام نوجوانوں کو تعلیمی و پیشہ ورانہ مواقع تک رسائی فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انگلش ایکسیس پروگرام نوجوانوں میں خود اعتمادی اور رہنمائی کی خصوصیات پیدا کرتا ہے جو سیاحتی شعبے میں بھی مفید ثابت ہوں گی۔پروفیسر ڈاکٹر محمد سلطان نے کوہسار یونیورسٹی مری کی جانب سے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی تعلیمی کامیابی کے ساتھ ساتھ طلبہ کی جسمانی و اخلاقی نشونما پر بھی توجہ دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مری جیسا سیاحتی مقام نوجوانوں کی تربیت اور مقامی معیشت کے فروغ کے لیے مواقع فراہم کرتا ہے اور اس طرح کے تقاریب عزم اور محنت کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔مقابلے کے اختتام پر میڈلز اور سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے جن میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو سراہا گیا۔ شرکاء اور ناظرین نے اس دن کو حوصلہ افزا اور تازگی بخش قرار دیا، جبکہ منتظمین نے اس بات پر زور دیا کہ مری ماراتھون نے سیاحت، تعلیم اور نوجوان شمولیت کے فروغ میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔اس پروگرام کے منتظمین ویژن بلڈنگ فیوچر نے امریکی سفارتخانے کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محض ایک کھیل نہیں بلکہ اتحاد، نظم و ضبط اور باہمی احترام کی علامت بھی ہے۔ انگلش ایکسیس پروگرام کی تربیت نوجوانوں کو بہتر رابطہ کاری، مواقع تلاش کرنے اور عالمی سیاحتی منظرنامے میں حصہ لینے کے قابل بناتی ہے، جو مری جیسے خطے کے لیے ایک توانائی بخش پیش رفت ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے