تیسرا روز ایک طویل تربیتی سلسلے کا اختتامی مرحلہ تھا جس میں شرکاء نے عملی نوعیت کے جدید منظرناموں کے ذریعے اپنی قابلیت پرکھنے اور مضبوط کرنے پر توجہ دی۔ اس روز کے سیشنز میں ایسی تربیتی سرگرمیاں شامل تھیں جو ہنگامی صورتحال میں فیصلہ سازی اور آپریشنل تیاری کو بہتر بنانے کے لیے ترتیب دی گئی تھیں۔مشق کی قیادت قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی کے ماہرین نے کی جبکہ صوبائی آفات مینجمنٹ اتھارٹی بلوچستان، بلوچستان سول سروسز اکیڈمی اور جامعات کے ساتھ ساتھ قومی و بین الاقوامی شراکت دار تنظیموں نے تعاون فراہم کیا۔ شرکاء نے حالاتِ حاضرہ کے مفصل مطالعوں، گروہی مشقوں اور مشترکہ ردعمل کی ڈرلز میں حصہ لیا تاکہ میدانِ عمل میں مربوط کارکردگی کو فروغ دیا جا سکے۔اس تربیتی عمل نے خاص طور پر کثیر خطراتی مشق کے تحت کثیر شعبہ جاتی منصوبہ بندی، فوری ضروریات کے جائزے اور وسائل کے مؤثر انتظام پر توجہ مرکوز کی۔ شرکاء نے ہائی پریشر حالات میں ٹیم ورک اور تیز فیصلہ سازی کی مشقیں کیں تاکہ ریئل ٹائم میں امدادی حکمتِ عملیوں کی نفاذ پذیری کو بہتر بنایا جا سکے۔آخری نشستوں میں تین روزہ تربیتی سفر کا تجزیہ کیا گیا اور فیلڈ آپریشنز کے لیے عملی بہتری کے نکات پیش کیے گئے۔ اس موقع پر اقدامات کی ترجیحات، رابطہ کارکردگی اور وسائل کی تقسیم کے حوالے سے واضح تجاویز سامنے آئیں تاکہ آئندہ آپریشنز میں بے ترتیبی کم اور مؤثریت زیادہ ہو۔مشق کی کامیاب انجام دہی میں اقوامِ متحدہ کے خوراکی پروگرام کا تعاون جاری رہا جس نے تربیتی عمل کی ہم آہنگی اور لاجسٹک حمایت میں کردار ادا کیا۔ روزِ اختتام کے مناظر نے شرکاء کی تیاریاں اور مشترکہ حکمتِ عملی کی اہمیت کو واضح طور پر دکھایا، جو مستقبل میں علاقائی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو مضبوط کریں گی۔
