آج ملتان میں پاکستان اسٹروک سوسائٹی کی جانب سے تین روزہ اسٹروک کانفرنس 2025 کا باقاعدہ آغاز ہوا جو 28 تا 30 نومبر تک جاری رہے گی اور اس میں دنیا بھر سے اسٹروک کے ماہرین، نیورولوجسٹ، محقق اور طبی پیشہ ور شریک ہیں۔یہ جنوبی پنجاب اور ملتان میں نیورولوجی اور فالج کے حوالے سے پہلی بڑی کانفرنس ہے اور مقامی طبی برادری کے لیے معلوماتی اور عملی تبادلہ خیال کا اہم فورم ثابت ہوگا۔ اس نشست میں پسماندہ خطے کے طبی ماہرین بھی شرکت کر کے علاقائی طبی چیلنجز اور حل پر روشنی ڈالیں گے۔اس سال کانفرنس کا موضوع پاکستان میں اسٹروک کی دیکھ بھال میں ارتقائی پیشرفت کا انضمام رکھا گیا ہے تاکہ ملک میں اسٹروک کی تشخیص اور علاج کے نئے معیارات کو ملکی نظام صحت کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیا جائے۔پہلے روز دو خصوصی ورکشاپس کا انعقاد ہوا جن میں پہلی ورکشاپ کا موضوع "ایکیوٹ اسکیمک اسٹروک فوری شناخت اور تھرومبولائسز” تھا اور اس میں ڈاکٹر وقار گابا متحدہ عرب امارات سے بطور ماہر شریک ہوئے جبکہ دوسری ورکشاپ "اسٹروک نیورو امیجنگ بنیادی سے اعلیٰ درجے تک” میں پروفیسر ڈاکٹر عبد الستار نے شرکت کی۔ شام کو کانفرنس کا افتتاحی پروگرام اور نیٹ ورکنگ ڈنر بھی منعقد کیا گیا۔اگلے دو روز میں سائنسی سیشنز میں پاکستان میں اسٹروک کا بوجھ، ایڈوانسڈ ایکیوٹ اسٹروک تھراپی، عالمی اور مقامی چیلنجز، خطرات اور روک تھام، اسٹروک سینٹرز کی ایکریڈیٹیشن، مکینیکل تھرومبیکٹومی میں جدید پیش رفت، قومی اسٹروک گائیڈ لائنز کی تازہ کاری اور اسٹروک ریہیبیلیٹیشن میں جدت جیسے امور پر مفصل مباحثے ہوں گے تاکہ طبی عملہ نئی رہنمائی اور عملی تجاویز حاصل کر سکے۔کانفرنس میں کینیڈا، امریکہ، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، سعودی عرب اور پاکستان کے ماہرین شرکت کر رہے ہیں اور یہ پروگرام پاکستان اسٹروک سوسائٹی کے عزم کی تجدید ہے کہ تعلیم، جدیدیت اور عالمی تعاون کے ذریعے ملک میں اسٹروک کی نگہداشت اور مریضوں کے نتائج میں بہتری لائی جائے گا۔
