ملتان میں سیلابی خطرے سے آگاہی مہم کا آغاز

newsdesk
3 Min Read
ملتان میں کوئیکا کی سیلابی آگاہی مہم نے ۲۰ کمیونٹیز کے ۸۰۰ افراد کو نو ماہ تک تربیت دے کر سیلاب سے بچاؤ کی استعداد بڑھانے کا آغاز کیا

کوئیکا پاکستان دفتر نے ۲۴ اکتوبر ۲۰۲۵ کو ملتان شہر کے لیے ‘ملتان شہر میں سیلابی آفات سے بچاؤ کے ماسٹر پلان کے قیام اور طوفانی پانی کے ذخیرہ نظام کی تعمیر’ منصوبے کے تحت پہلی آگاہی مہم کا آغاز کیا۔ یہ منصوبہ ۲۰۲۴ تا ۲۰۲۷ کے دورانیے میں جاری ہے اور اس کی مالی اعانت دس ملین ڈالر کے منصوبے کے طور پر کی گئی ہے۔مہم کا مقصد مقامی رہائشیوں میں سیلاب کے خطرات سے شعور پیدا کرنا اور سیلاب سے بچاؤ کے بہتر طریقوں کو فروغ دینا ہے۔ آئندہ نو ماہ کے دوران ملتان کی بیس سیلابی حساس کمیونٹیز میں مجموعی طور پر آٹھ سو رہائشیوں کو ہدف بنا کر مختلف تعلیمی اور شمولیتی سرگرمیاں چلائی جائیں گی تاکہ سیلاب سے بچاؤ کی حقیقی کامیابی ممکن ہو سکے۔کوئیکا اور پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ نے کمیونٹی کی سطح پر تربیتی نشستیں منعقد کیں جن میں خود تیار کردہ تعلیمی مواد، بروشرز اور ویڈیو کلپس استعمال کیے گئے تاکہ عملی طور پر مقامی صلاحیت سازی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ تربیتیں مقامی سطح پر پائیدار سیکھنے اور روزمرہ احتیاطی اقدامات اپنانے پر زور دیتی ہیں تاکہ سیلاب کے وقت نقصان کم سے کم کیا جا سکے۔محترمہ حارم گو، ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر کوئیکا پاکستان دفتر نے کہا کہ کوئیکا نے یہ منصوبہ ملتان شہر میں ہر سال مون سون کے دوران بار بار پیش آنے والی سیلابی مشکلات کا مؤثر اور دیرپا حل فراہم کرنے کے مقصد سے ڈیزائن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی یہ مہم ان چیلنجز سے نمٹنے اور مقامی سطح پر ’تیاری کی ثقافت‘ قائم کرنے کی سمت میں پہلا عملی قدم ہے اور کوئیکا آئندہ بھی کمیونٹی کی بہتری کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔جناب خالد رضا خان، مینیجنگ ڈائریکٹر واسا ملتان اور جناب عطا الحق کھوکھر، اضافی ڈائریکٹر جنرل ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کوئیکا کے تعاون پر اظہار تشکر کیا اور منصوبے کی کامیاب تکمیل کے لیے قریبی شراکت داری جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔ ان کا کہنا تھا کہ مقامی ادارے اور کمیونٹیز مل کر سیلاب کے نقصانات میں کمی کے ثمرات دیکھیں گے۔اس مہم کو نقطۂ آغاز بنا کر کوئیکا پاکستان دفتر اگلے مہینوں میں کمیونٹی کی مزاحمت بڑھانے اور سیلاب سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی عام کرنے کے لیے مسلسل مہمات اور عملی تربیتیں میں اضافہ کرے گا تاکہ علاقائی سطح پر حفاظتی تیاریاں مضبوط ہوں اور مستقبل میں نقصان کم کیا جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے