وزیرِ زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کا بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کا دورہ

newsdesk
5 Min Read
وزیر زراعت پنجاب کا پیر مہر علی شاہ صحرائی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کا دورہ، جدید ٹیکنالوجی، ہائیڈروپونکس اور زرعی منصوبوں پر تبادلہ خیال۔

وزیرِ زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کا بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کا دورہ
پوٹھوہار میں وزیرِاعلیٰ پنجاب کے ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان کے نفاذ میں یونیورسٹی کلیدی کردار ادا کرے گی۔ وزیرِ زراعت پنجاب

وزیر زراعت پنجاب سید محمد عاشق حسین کرمانی نے سیکرٹری زراعت پنجاب جناب افتخار علی سہو کے ہمراہ پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے رجسٹرار، ڈینز، ڈائریکٹرز اور فیکلٹی ممبران کے ہمراہ معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔

وزیرِ زراعت اور سیکرٹری زراعت نے یونیورسٹی کے اہم تحقیقی اور جدت پر مبنی مراکز کا دورہ کیا، جن میں سینٹر فار پریسیژن ایگریکلچر، پاک چین تحقیق و ترقی مرکز برائے جدید زراعت و مؤثر آبی ٹیکنالوجیز اور گرین اے آئی ہائیڈروپونک یونٹ شامل ہیں۔ اس موقع پر وزیرِ زراعت نے یونیورسٹی کی جدید زرعی ٹیکنالوجیز میں پیش رفت اور کاشتکاروں کی آگاہی و تربیت کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا۔

اس موقع پر وزیرِ زراعت کی صدارت میں ایک اہم اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے جاری منصوبوں اور ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات پر بریفنگ دی، جن کا مقصد روایتی زرعی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔ وزیرِ زراعت نے یونیورسٹی کی قیادت اور کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بارانی زرعی یونیورسٹی پوٹھوہار میں وزیراعلیٰ پنجاب کے ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان کے نفاذ میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

وزیرِ زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے جامعات کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ تحقیق، جدت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے اہم مراکز ہیں۔ انہوں نے زراعت کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے اکیڈیمیا، صنعت اور حکومت کے باہمی اشتراک کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ وزیرِ زراعت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پوٹھوہار کے زرعی شعبے کی بہتری کے لیے مزید منصوبہ جات تیار کیے جائیں۔ انہوں نے ہائیڈروپونک زراعت میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے یونیورسٹی کے اس شعبے میں قائم ادارے اور یونٹس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پیداوار میں اضافے اور غذائی تحفظ کے لیے اس ٹیکنالوجی کا فروغ ناگزیر ہے۔ ہمیں اس ٹیکنالوجی کو مقامی بنیادوں پر اس طور بنانا ہوگا کہ ہمارا کسان باآسانی اسے اپنا سکے۔

سیکرٹری زراعت پنجاب جناب افتخار علی سہو نے بھی وزیرِ زراعت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ زرعی جامعات کے ساتھ روابط مزید مضبوط بنانے کے لیے محکمے میں نئی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ ان کمیٹیوں کا مقصد کاشتکاروں کو درپیش مسائل کی نشاندہی کرنا اور تحقیق پر مبنی قابلِ عمل حل تجویز کرنا ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی اور محکمہ زراعت کے باہمی منصوبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا، جو پیداوار میں بہتری اور مؤثر نتائج کے حصول میں مددگار ثابت ہوں گے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے وزیرِ زراعت اور سیکرٹری زراعت کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ یونیورسٹی وزیراعلیٰ پنجاب کے ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان کی کامیابی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے یونیورسٹی کے جاری میگا پراجیکٹس، کپیسٹی بلڈنگ پروگرامز، اور قومی و بین الاقوامی کانفرنسز، ورکشاپس اور سیمینارز کے انعقاد پر روشنی ڈالی جن کا مقصد کاشتکاروں کی تربیت اور رہنمائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی مقامی سطح پر کم خرچ جدید ٹیکنالوجیز کی تیاری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، اور فیکلٹی ماہرین کی جانب سے متعدد پیٹنٹس رجسٹرڈ کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید تحقیق بھی جاری ہے تاکہ زرعی ٹیکنالوجیز میں مزید اضافہ کیا جا سکے۔

Read in English: PMAS-AAUR Leads Potohar Agriculture Reform as Minister Reviews Key Projects

Share This Article
1 تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے