اقبال خان نے بتایا کہ جماعت اسلامی کا تاریخی اجتماع عام 21 تا 23 نومبر مینارِ پاکستان پر قومی وحدت اور اتحاد امت کا واضح مظہر ہوگا اور عوامی شرکت کے حوالے سے سابقہ ریکارڈ توڑنے کی توقع ہے۔ اجتماع عام میں شرکت کرنے والوں میں شمالی پنجاب سے ہزاروں مرد، خواتین اور نوجوان شامل ہوں گے جن کا مقصد ملک میں مثبت تبدیلی کے لیے اجتماعی عزم کا اظہار ہوگا۔انہوں نے اس موقع پر زور دیا کہ محفوظ اور ترقی یافتہ پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ہر شہری کو بدل دو نظام تحریک میں شامل ہونا چاہیے۔ اجتماع عام کے ذریعے عوامی شعور بیدار کرنے اور فرسودہ نظام کے خاتمے کے مطالبات کو مضبوط انداز میں سامنے لایا جائے گا۔اقبال خان نے جماعت اسلامی تلہ گنگ کے تحت ضلعی شوریٰ، زونل نظم، یو سی امراء اور برادر تنظیمات کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں پارٹی کارکنان پر زور دیا کہ وہ شہریوں کو بڑے پیمانے پر اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دیں اور امن پسند جدوجہد میں حصہ لینے کے لیے آمادہ کریں۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع تلہ گنگ پروفیسر محمد طاہر ملک اور دیگر مقامی قائدین نے بھی خطاب کیا اور اجتماع عام کی تیاریوں اور تنظیمی انتظامات پر تبادلۂ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ مینارِ پاکستان پر منعقد ہونے والا یہ اجتماع عام ایک فیصلہ کن مرحلے کا آغاز ثابت ہوگا جس کا ہدف عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ، اسلامی نظام کے نفاذ کی راہ ہموار کرنا اور ہر شہری کے لیے باعزت زندگی کے تقاضے پورے کرنا ہے۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان اجتماع عام کے دوران قومی پرامن مزاحمت اور جدوجہد کے لیے واضح لائحہ عمل پیش کریں گے جس میں عوامی شرکت کو متحرک کرنے کے عملی نکات شامل ہوں گے۔منتظمین نے کہا کہ اجتماع عام کی کامیابی کے لیے مقامی سطح پر رابطہ کاری اور عوامی مہم کا آغاز ہو چکا ہے اور تیاریوں کو مزید تیز کیا جا رہا ہے تاکہ 21 تا 23 نومبر کے دوران مینارِ پاکستان پر یکجا ہونے والے شرکاء کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ دیکھا جائے اور ملک گیر سیاسی منظرنامے میں اس اجتماع کا نمایاں اثر مرتب ہو۔
