قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر ایم ڈی کیٹ امتحان موخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ وفاقی وزیر صحت نے امتحان کی تاریخ میں محدود توسیع کا اعلان کیا اور فی الوقت مزید توسیع سے انکار کیا ہے۔
قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر مہیش کمار نے کہا کہ پنجاب اور سندھ میں جاری سیلابی صورتحال نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے اور متاثرہ طلبا کیسے ایم ڈی کیٹ کی آزمائش کے لیے تیار ہوں گے۔ انہوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امتحان مؤخر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ طلبا امتحان کی تیاری اور شرکت کے قابل نہیں رہیں گے۔
کمیٹی کے بیشتر اراکین نے چیئرمین کے موقف کی حمایت کی اور طلبا کی شکایات کو سنجیدہ قرار دیا۔ چیئرمین نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سیلاب زدہ علاقوں میں بینکوں کی بندش اور انفراسٹرکچر کی خرابی کی وجہ سے طلبا فیس اور دیگر تقاضے پورے کرنے سے قاصر ہیں۔
وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ امتحان کی تاریخ میں توسیع کر دی گئی ہے اور امتحان کے انعقاد کے حوالے سے صوبائی جامعات سے مشاورت کی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امتحان کا انتظام صوبائی جامعات کی ذمہ داری ہے اور امتحان کو مزید مؤخر کرنا طلبا کو مالی نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ انتظامات اور لاگتیں پہلے سے طے شدہ ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگر موسمی حالات مزید خراب ہوئے تو تاریخ میں دوبارہ غور کیا جا سکتا ہے۔
صدر پی ایم ڈی سی پروفیسر رضوان تاج نے بتایا کہ امتحان کے معاملے پر متعلقہ فریقین اور صوبوں سے مشاورت ہوئی ہے اور ان کی رائے میں ایم ڈی کیٹ امتحان منعقد کرنے میں بنیادی طور پر مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشاورت کے بعد وزیر صحت سے ملاقات بھی ہوئی اور صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اختتامی طور پر وفاقی وزیر صحت نے اعلان کیا کہ فی الوقت مزید توسیع شاذ و نادر ہی کی جائے گی مگر موسمیاتی بگاڑ اور حالات کی سنگینی بڑھنے کی صورت میں امتحان کی تاریخ پر از سر نو غور کیا جا سکتا ہے۔
