معروف انٹرنیشنل ہسپتال اور اسلام آباد میریٹ ہوٹل کا مشترکہ اقدام — بریسٹ کینسر آگاہی سیمینار 2025 کا انعقاد
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) — خواتین کی صحت کے فروغ اور بریسٹ کینسر کے خلاف آگاہی مہم کے سلسلے میں معروف انٹرنیشنل ہسپتال اور اسلام آباد میریٹ ہوٹل کے اشتراک سے بریسٹ کینسر آگاہی سیمینار 2025 کا انعقاد میریٹ ہوٹل کے کرسٹل بال روم میں کیا گیا۔ اس موقع پر ملک بھر سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات، غیر ملکی سفارتکار، خواتین پارلیمنٹرینز، طبی ماہرین، صحافی، طالبات، گرل گائیڈز اور بریسٹ کینسر سے صحتیاب خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کی صدارت چیئرمین سینیٹ جناب یوسف رضا گیلانی نے بطور مہمانِ خصوصی کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا:
“یہ مہم صرف آگاہی نہیں بلکہ ہمدردی، اختیار دینے اور علاج تک رسائی کا پیغام ہے۔ خواتین کی صحت کو معاشرتی اور قومی ترجیحات میں اولین حیثیت دینی چاہیے۔”
چوہدری نصیر احمد، چیئرمین معروف انٹرنیشنل ہسپتال، نے اپنے پیغام میں کہا:
“ہم کسی بھی عورت کو خاموشی سے تکلیف برداشت کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اگر کینسر کی بروقت تشخیص ہو جائے تو یہ قابلِ علاج بیماری ہے۔ ہمارا اجتماعی فرض ہے کہ ہم آگاہی پھیلائیں، بدنامی ختم کریں اور علاج کی سہولت ہر خاتون تک پہنچائیں۔”
ہارون نصیر، سی ای او معروف انٹرنیشنل ہسپتال، نے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ:
“پاکستان میں ہر سال تقریباً 40 ہزار خواتین بریسٹ کینسر کے باعث جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔ ہمیں اس تعداد کو خوف کے ذریعے نہیں بلکہ علم، رسائی اور بروقت علاج کے ذریعے تبدیل کرنا ہوگا۔”
میریٹ ہوٹل اسلام آباد کے مینیجر حسن خان نے کہا:
“ہمیں اس اہم سماجی مقصد کا حصہ بننے پر فخر ہے۔ ہمارے لیے کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی محض ایک پالیسی نہیں بلکہ ایک عہد ہے کہ ہم اپنی کمیونٹی کی فلاح کے لیے ہمیشہ سرگرم رہیں گے۔”
طبی ماہرین نے سیمینار میں آگاہی اور علاج کے حوالے سے مفید معلومات فراہم کیں۔
ڈاکٹر میر وحید نے بتایا کہ کینسر کی بروقت تشخیص نہایت ضروری ہے۔
ڈاکٹر سائرہ محمود نے کہا کہ آگاہی ہی بچاؤ کی بنیاد ہے۔
ڈاکٹر یاسر رحمان نے بروقت تشخیص اور بہتر بقاء کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی۔
جبکہ ڈاکٹر عائشہ امین نے باقاعدہ میموگرام کو زندگی بچانے والا عمل قرار دیا۔
سیمینار کا سب سے متاثر کن لمحہ عالیہ آغا، بریسٹ کینسر سروائیور اور مارگلہ ٹریبیون کی سی ای او، کی تقریر تھی، جس پر حاضرین نے کھڑے ہو کر خراجِ تحسین پیش کیا۔
“اگر میری کہانی ایک بھی خاتون کو اسکریننگ کرانے پر آمادہ کر دے تو میں سمجھوں گی کہ میرا مقصد پورا ہو گیا ہے،” انہوں نے کہا۔
معروف انٹرنیشنل ہسپتال نے آگاہی کو عملی قدم میں بدلتے ہوئے موقع پر مفت میڈیکل و ڈینٹل کیمپ کا انعقاد کیا، جس میں
-
بریسٹ معائنہ
-
دانتوں کے چیک اپ
-
منہ کی بیماریوں کی اسکریننگ
-
اور آگاہی مواد کی تقسیم شامل تھی۔
شرکاء کو 50 فیصد رعایتی میموگرام واؤچرز بھی فراہم کیے گئے جو یکم اکتوبر تا 31 دسمبر 2025 تک قابلِ استعمال ہوں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔
تقریب کے اختتام پر مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ علم، آگاہی، اور بروقت تشخیص کے ذریعے بریسٹ کینسر کو شکست دی جا سکتی ہے۔ یہ سیمینار اس عزم کی تجدید تھا کہ پاکستانی خواتین کی صحت، خوداعتمادی اور خوشحال مستقبل کے لیے ہر قدم مشترکہ ہوگا۔
