ڈائریکٹوریٹ برائے امورِ طلبہ (مردانہ) نے نادرا کے شعبہ برائے عوامی رابطہ اور فیکلٹی برائے انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کے اشتراک سے جامعہ کے مردانہ کیمپس میں سیمینار کا انعقاد کیا جس میں فیکلٹی کے اراکین، عملہ اور طلبہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر قانونی شناخت کے موضوع پر خاص توجہ دی گئی اور طلبہ کو شہری اندراج کے عمل کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا۔ قانونی شناخت کو ہر فرد کے حقوق و تحفظ کے لیے لازمی قرار دیا گیا اور اسے اقوامِ متحدہ کے اہدافِ پائیدار ترقی کے تناظر میں بھی زیرِ بحث لایا گیا۔ڈائریکٹر برائے امورِ طلبہ، ڈاکٹر ایچ غفران نے خوش آمدید کا بیان دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ میں ایسے سیشنز طلبہ کو شناختی دستاویزات کے حصول اور رجسٹریشن کے طریقہ کار سے روشناس کرانے کا ایک قیمتی موقع ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ قانونی شناخت نہ صرف شناخت کا ثبوت ہے بلکہ تعلیمی اور پیشہ ورانہ مواقع میں حفاظت اور شفافیت کا باعث بھی بنتی ہے۔نادرا کے شعبہ برائے عوامی رابطہ کے ایک نمائندے نے شہری اندراج کے نظام کی تفصیلی وضاحت کی اور بتایا کہ پیدائش، اموات، شادیاں اور طلاق جیسے واقعات کے ریکارڈ کا ذمہ دار عمل کس طرح انجام پاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جامع اور موثر رجسٹریشن نظام نوجوانوں کی مستقبل کی دستاویزات کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور اس کے ذریعے سرکاری خدمات تک رسائی بھی ممکن بنتی ہے۔نمائندوں نے نادرا کی موبائل سہولتیں بھی متعارف کرائیں اور نادرا کی موبائل ایپ کے فوائد اور خصوصیات کا ذکر کیا جس کے ذریعے شہری آسانی سے رجسٹریشن اور معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ نادرا نے مختلف تعلیمی اداروں کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کے ذریعے آؤٹ ریچ کا ایک مضبوط فریم ورک قائم کیا ہوا ہے تاکہ آگاہی کے یہ سیشن مؤثر انداز میں جاری رہ سکیں۔نادرا کے اہل کاروں نے ڈائریکٹوریٹ برائے امورِ طلبہ (مردانہ) اور فیکلٹی برائے انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کی کاوشوں کو سراہا اور طلبہ کے ساتھ براہِ راست رابطے کے موقع پر خوشی کا اظہار کیا۔ آخر میں، فیکلٹی کے ڈین، ڈاکٹر محمد امیر نے فرمایا کہ ہر طالب علم کے لیے قانونی اندراج ضروری ہے کیونکہ یہ ان کے تحفظ اور آئندہ مواقع کے لیے بنیاد فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے نادرا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے طلبہ میں شعور بیدار کرنے کی کوششوں کی تعریف کی۔
