پنجاب سوشل سیکیورٹی کے کمشنر محمد علی اور بین الاقوامی ادارۂ محنت کے پراجیکٹ مینیجر نے ادارہ برائے خدماتِ صحت اسلام آباد کا دورہ کیا جہاں انہیں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے خوش آمدید کہا۔ اس ملاقات میں محنت کشوں کی صحت اور ان کے اہل خانہ کے لیے خدمات کو بہتر بنانے کے لیے گُہر بار مذاکرات ہوئے۔شرکاء نے صنعتی علاقوں میں آئندہ پالیسی اور عملی اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا تاکہ محنت کشوں کی صحت تک رسائی میں بہتری آئے، معیاری طبی سہولیات فراہمی ممکن بنائی جائیں اور سماجی تحفظ کے نظام مضبوط ہوں۔ بات چیت میں پائیدار صحت منصوبوں اور ورک پلیس کی بنیاد پر طبی خدمات کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے ادارے کی جانب سے قومی اور بین الاقوامی اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ ہدف محنت کشوں کی صحت میں مساوات کو یقینی بنانا اور کمزور طبقوں تک مناسب طبی سہارا پہنچانا ہے۔ گفتگو میں ثبوت پر مبنی مداخلتوں کی تیاری اور نفاذ کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا تاکہ پیشہ ورانہ صحت اور فلاح و بہبود کی خدمات مؤثر بن سکیں۔دونوں فریق نے مشترکہ کوششوں کی جاری رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور آئندہ مشترکہ منصوبہ بندی، ڈیٹا شیئرنگ اور فیلڈ لیول پر اقدامات کے لیے عملی روڈ میپ بنانے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں اس امر پر بھی اتفاق ہوا کہ صنعتی علاقوں میں محنت کشوں کے خاندانوں تک طبی خدمات کے دائرہ کار کو بڑھانا ترجیحی اہمیت رکھتا ہے۔یہ دورہ حکومت، سرکاری اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے کی کوششوں میں ایک قابلِ ذکر قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس کا براہِ راست مقصد محنت کشوں کی صحت کی بہتری اور ان کی مجموعی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔ محنت کشوں کی صحت کے مسئلے کو سنگینی سے لے کر عملی حل تک پہنچانے کے عزم کے ساتھ آئندہ مشترکہ اقدامات کی توقع کی جا رہی ہے۔
