کنگ ایڈورڈ میں ایف سی پی ایس طب کا موک امتحان کامیاب

newsdesk
4 Min Read
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور مائیو اسپتال میں ایک روزہ موک امتحان منعقد ہوا جس نے عملی اور نظریاتی مہارتوں کا جامع اندازہ پیش کیا۔

کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور مائیو اسپتال لاہور میں ایک روزہ موک امتحان منعقد ہوا جس کا مقصد امیدواروں کو حقیقی امتحانی ماحول سے روشناس کرانا اور ان کی طبی مہارتوں کا عملی جائزہ لینا تھا۔ اس موک امتحان میں طلبہ کی نظریاتی معلومات، طبی استدلال، مؤثر رابطہ کاری اور طبی طریقہ کار کی مہارتوں کو جانچا گیا تاکہ مستقبل میں معیاری مریض نگہداشت کو یقینی بنایا جا سکے۔امتحان میں مختلف عملی اسٹیشنز، متعدد انتخابی سوالات اور کیس پر مبنی منظرنامے شامل تھے جن کے ذریعے تشخیص، علاج کا منصوبہ، مریض کی حفاظت اور شواہد پر مبنی طریقہ کار کا احاطہ کیا گیا۔ اس عمل نے شرکاء کو اپنی تیاری کا جائزہ لینے، کمزوریوں کی نشاندہی کرنے اور جدید طبی رہنما اصولوں کو عملی طور پر اپنانے کا موقع فراہم کیا۔پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز بطور سرپرستِ اعلیٰ اور وائس چانسلر نے شرکت کی اور اس موقع پر کہا کہ طبی تعلیم کا اصل جوہر مسلسل سیکھنا، پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی نکھار اور جدت پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عملی مواقع نہ صرف امیدواروں کو بڑے امتحانات کی تیاری میں مدد دیتے ہیں بلکہ طبی اقدار اور معیاری طبی عمل کی بنیاد کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔اس پروگرام کی انتظامی مہارتوں کو پروفیسر ڈاکٹر عمران حسن خان اور شعبہ ویسٹ میڈیکل وارڈ نے مربوط انداز میں ترتیب دیا۔ سینئر فیکلٹی اور میڈیکل ایجوکیٹرز جن میں پروفیسر ڈاکٹر محمد عمران, پروفیسر ڈاکٹر اسرار الحق اور پروفیسر ڈاکٹر سمینہ سعید شامل تھے نے عملی اور نظریاتی پہلوؤں کی جانچ میں اہم کردار ادا کیا۔ مزید برآں پروفیسر ڈاکٹر اصغر نقی، ڈاکٹر عبدالمذبر ریحان اور دیگر سینئر ساتھیوں نے بھی شرکت اور رہنمائی کی۔تقریب میں شریک دیگر طبی ماہرین اور جوان ڈاکٹروں میں ڈاکٹر رابعہ راٹھور, پروفیسر آفتاب محسن, پروفیسر طارق وسیم, ڈاکٹر سومیہ اقتدار, ڈاکٹر ہینا لطیف, ڈاکٹر وردہ حمید, ڈاکٹر انعم بنگش, ڈاکٹر مبین رضا, ڈاکٹر ناصر فاروق بٹ, ڈاکٹر سمیرہ شبیر, ڈاکٹر عمر خلیل, ڈاکٹر فروخ غیاث, ڈاکٹر حسن محمود, ڈاکٹر مادیہ عباس, ڈاکٹر عبدالرؤف اور ڈاکٹر راجہ نعمان شامل تھے جنہوں نے تعلیم و تربیت کے عمل کو فعال طور پر سپورٹ کیا۔موک امتحان کے ذریعے شرکاء نے حقیقی کلینیکل حالات میں فیصلہ سازی، مریض کے ساتھ مؤثر رابطہ اور نئے طبی شواہد کے مطابق علاج کے اطلاق کی مشق کی۔ اس تجربے نے خصوصاً نوجوان ڈاکٹروں کو اپنی کمزور پہلوؤں کی نشان دہی اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے لیے راہیں دکھائیں، جس سے طبی خدمات کے معیار میں بہتری کی توقع کی جا سکتی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر عمران حسن خان نے اظہارِ تشکر میں کہا کہ وائس چانسلر کی شرکت نے پروگرام کو نمایاں اہمیت دی، اور تمام فیکلٹی، منتظمین اور نوجوان ڈاکٹروں کی محنت نے اس موک امتحان کو کامیاب بنایا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سیشن طلبہ کے پیشہ ورانہ سفر میں عملی رہنمائی ثابت ہوگا۔یہ موقع واضح کرتا ہے کہ مسلسل مشق اور امتحانی نمونوں سے روشناس کروانے والے پروگرامز کس حد تک طبی تعلیم اور مریضوں کے معیارِ نگہداشت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ موک امتحان طب نے ایک جامع جائزہ فراہم کیا جو نہ صرف امتحانی استعداد بلکہ عملی طبی مہارتوں کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے