خیبر پختونخوا میں خواتین کی ڈیجیٹل حفاظت پر بورڈ اجلاس

newsdesk
3 Min Read
خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقارِ نسواں کا 71واں بورڈ اجلاس، ڈیجیٹل خطرات، پالیسی اصلاحات اور خواتین کی آن لائن بااختیاری پر کارروائی کی منظوری۔

خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقارِ نسواں کا 71واں بورڈ اجلاس سال 2025 کا دوسرا اجلاس اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں اقوامِ متحدہ کے ابادیاتی فنڈ کے تعاون سے منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ڈاکٹر سمیرا شمس نے کی اور اس میں صوبائی اسمبلی کی نائب اسپیکر ثریا بی بی، رکنِ صوبائی اسمبلی ریحانہ اسماعیل، طیبہ بتول، مسلم تاج، حمیرا نواز، شکریہ سید، ڈاکٹر منحاس مجید، آمنہ پرویز، کومل یونس، شابینہ ایاز، طاہرہ کلیم کے علاوہ سیکرٹری کمیشن شازیہ عطا، سیدہ ندرّت (محکمہ فلاحِ عامہ) اور اقوامِ متحدہ کے ابادیاتی فنڈ اور صوبائی خواتین کمیشن کے دیگر حکام نے شرکت کی۔ڈاکٹر سمیرا شمس نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ ڈیجیٹل ہراسانی، بلیک میلنگ اور نفرت انگیز تقاریر خواتین کی آن لائن شمولیت کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں اور ایک محفوظ، بااختیار اور مساوی ڈیجیٹل ماحول کی تشکیل ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے نہ صرف ڈیجیٹل خطرات کی نشاندہی کی بلکہ پالیسی سطح پر موثر اقدامات کے لیے روڈ میپ بھی تیار کرنے کی ضرورت اجاگر کی تاکہ ہر عورت اور لڑکی بغیر خوف اپنی آواز ڈیجیٹل دنیا میں بلند کر سکے۔اجلاس میں شرکاء نے اتفاق کیا کہ ڈیجیٹل رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے نئی تجاویز اور سفارشات پر تیز رفتار عملدرآمد ضروری ہے اور خواتین کے تحفظ، حقوق اور ڈیجیٹل سلامتی کے پالیسی فریم ورک کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ اسی تناظر میں اقوامِ متحدہ کے ابادیاتی فنڈ کے تعاون سے خواتین کی ڈیجیٹل بااختیاری کے پروگراموں میں توسیع پر زور دیا گیا اور کمیشن کی 2025 کی ترجیحات کو واضح کر کے اُن پر مؤثر عملدرآمد یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا گیا۔اجلاس نے آئندہ حکمتِ عملی اور عملی اقدامات کے نفاذ کے لیے چند اہم کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جن میں ایگزیکٹو کمیٹی، خواتین بااختیاری پالیسی کی تکنیکی کمیٹی، بچوں کی شادی سے متعلق قانون سازی کمیٹی اور خواتین کے وراثتی و جائیدادی حقوق کی تکنیکی کمیٹی شامل ہیں۔ شرکاء نے کہا کہ یہ کمیٹیاں پالیسی سازی، قانون سازی اور ادارہ جاتی اصلاحات میں کلیدی کردار ادا کریں گی اور مخصوص وقت میں سفارشات پیش کریں گی۔شرکاء نے زور دیا کہ خواتین کی آن لائن شرکت کو محفوظ بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں، سول سوسائٹی اور تکنیکی اداروں کے مابین ہم آہنگی بڑھائی جائے اور ڈیجیٹل شعور بیدار کرنے کے پروگرامز کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس کے اختتام پر تمام شرکاء نے یک زبان ہو کر اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل بااختیاری خواتین کے حقوق کی توسیع اور برابر مواقع کے حصول میں نہایت ضروری ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے