ڈاکٹر رافع شیر کی وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملاقات

newsdesk
4 Min Read
ڈاکٹر رافی شیر نے وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملاقات میں بیرون ملک ڈاکٹرز کے مسائل پر سیاسی یکجہتی اور فوری اقدامات کا مطالبہ کیا

ڈاکٹر رافع شیر کی وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملاقات — غیر ملکی تربیت یافتہ ڈاکٹروں کے مسائل پر فوری سیاسی اتفاقِ رائے کی اپیل

اسلام آباد – غیر ملکی تربیت یافتہ ڈاکٹروں (Foreign Medical Graduates – FMGs) کے حقوق کے لیے سرگرم معروف رہنما ڈاکٹر رافع شیر نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے پاکستان میں ایف ایم جیز کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے حکومتی کردار پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔ ملاقات میں ڈاکٹر رافع شیر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بیرونِ ملک سے تعلیم یافتہ ان نوجوان ڈاکٹروں کے لیے ایک واضح اور منصفانہ پالیسی مرتب کرے تاکہ وہ وطن واپس آ کر صحت کے شعبے میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔

ڈاکٹر رافع شیر نے بتایا کہ ایف ایم جیز وہ باصلاحیت نوجوان ڈاکٹر ہیں جنہوں نے دنیا کے مختلف ممالک سے جدید طبی تعلیم حاصل کی ہے، مگر وطن واپس آنے پر انہیں رجسٹریشن، لائسنسنگ اور پیشہ ورانہ مواقع کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان پاکستان کے صحت کے نظام میں ایک قیمتی اثاثہ ہیں جن کی صلاحیتوں سے فائدہ نہ اٹھانا قومی نقصان کے مترادف ہے۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) پہلے ہی ایف ایم جیز کے مسئلے پر کھل کر حمایت کا اعلان کر چکی ہے اور عملی اقدامات کے لیے تیار ہے، تاہم پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ پالیسی یا حمایت سامنے نہیں آئی۔ ڈاکٹر رافع شیر نے کہا، “صحت کا معاملہ سیاست سے بالاتر ہے۔ یہ وقت ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں متحد ہو کر ہمارے نوجوان ڈاکٹروں کے لیے انصاف اور مواقع فراہم کریں۔”

ڈاکٹر رافع شیر نے اس بات پر زور دیا کہ ایف ایم جیز کوئی چھوٹا گروہ نہیں بلکہ پاکستان کے پڑھے لکھے اور ہنر مند نوجوان ڈاکٹروں کا ایک بڑا طبقہ ہیں، جو اگر مناسب سہولتیں ملیں تو ملک کے صحت کے نظام میں انقلاب لا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، “یہ مسئلہ صرف ایف ایم جیز کا نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کے صحتی نظام کا ہے۔ ہمیں اپنے نوجوان ڈاکٹروں کو موقع دینا ہوگا تاکہ وہ ملک کی خدمت کر سکیں۔ ہر سیاسی رہنما کو سمجھنا چاہیے کہ ایف ایم جیز کی حمایت دراصل پاکستان کے طبی مستقبل کو مضبوط بنانا ہے۔”

ڈاکٹر رافع شیر نے مزید کہا کہ ان ڈاکٹروں کو قومی صحت کے نظام میں شامل کرنا نہ صرف انصاف کا تقاضا ہے بلکہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور صحت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیشِ نظر ایف ایم جیز کا تجربہ اور علم ملک کے لیے انمول ثابت ہو سکتا ہے۔ “یہ نوجوان ہمارے لیے ایک غیر استعمال شدہ خزانہ ہیں۔ ان کی شمولیت صحت کے نظام میں بہتری اور عوامی فلاح دونوں کو یقینی بنائے گی۔”

ملاقات کے اختتام پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے کو متعلقہ حکومتی اداروں کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے ایف ایم جیز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے تربیت یافتہ نوجوان ڈاکٹروں کی ضرورت ہے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے