اقوامِ متحدہ یونیورسٹی میں صدر قازقستان کا خطاب

newsdesk
2 Min Read
قازقستان کے صدر نے ٹوکیو میں اقوامِ متحدہ یونیورسٹی میں اسٹریٹجک اعتماد کی بحالی پر خطاب کیا اور عالمی استحکام کی حمایت کی۔

قازقستان کے صدر نے ٹوکیو میں اقوامِ متحدہ یونیورسٹی کا دورہ کیا اور ہنگاموں کے دور میں اسٹریٹجک اعتماد کی بحالی کے موضوع پر لیکچر دیا جس کا مرکزی خیال ایک منصفانہ اور مستحکم عالمی نظام کی ضرورت تھا۔ اس خطاب میں صدر قازقستان نے عالمی تعلقات میں اعتماد کی بحالی کو نہایت اہم قرار دیا اور کثیرالجہتی تعاون کی تائید کی۔صدر قازقستان نے کہا کہ اقوامِ متحدہ یونیورسٹی میں بطور سربراہِ مملکت بولنا ان کے لیے باعثِ فخر ہے اور یہ موقع قازقستان کے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی کردار پر اعتماد کی علامت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ پذیرائی قازقستان کی کثیرالجہتی اقدامات اور عالمی استحکام کے لیے مسلسل کوششوں کی شناخت ہے۔صدر قازقستان نے اقوامِ متحدہ کے ساتھ اپنے ذاتی تعلق کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ وہ سابقہ طور پر جنیوا میں اقوامِ متحدہ کے دفتر میں انڈر سیکرٹری جنرل اور ڈائریکٹر جنرل کے طور پر اور کانفرنس برائے عدمِ پھیلاؤ کے سیکرٹری جنرل کے عہدے پر فائز رہے ہیں، اس لیے اقوامِ متحدہ ان کے لیے خصوصی معنویت رکھتی ہے۔ ان کے خطاب میں عالمی سطح پر اسٹریٹجک اعتماد کی بحالی کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اور باہمی اعتماد کی فضاء قائم کرنے کا اہتمام اہم نکات تھے۔صدر قازقستان نے اس بات پر زور دیا کہ استحکام اور انصاف کا حصول صرف بین الاقوامی اداروں کی سرگرمیوں سے ممکن ہے اور انہوں نے قازقستان کے نقطۂٔ نظر کو ایک مثبت شراکت کے طور پر پیش کیا تاکہ عالمی ترتیبات میں اعتماد کی بحالی ممکن بنائی جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے