نومبر پچیس اور چھبیس دوہزار پچیس کو سندھ میں منعقدہ بین الاقوامی زرعی نمائش فوڈاگ دوہزار پچیس میں قازقستانی وفد نے فعال شرکت کی۔ اس نمائش میں پاکستان کے تین سو سے زائد زرعی پیدا کنندگان جبکہ آٹھ سو سے زائد تجارتی کمپنیوں نے شرکت کیں جن کا تعلق اسی ممالک سے تھا، جس نے نمائش کو عالمی تجارتی فورم بنا دیا۔ قازقستانی وفد نے مقامی کاروباری حلقوں سے براہ راست رابطے قائم کیے اور تجارتی مواقع کو پرکھا۔قازقستانی وفد بیس کمپنیوں پر مشتمل تھا جن میں زرعی صنعت، ٹیکنالوجی، تعمیرات اور نقل و حمل و لاجسٹکس سے وابستہ ادارے شامل تھے۔ وفد کے ارکان نے نمائش کے دوران اپنی مصنوعات، خدمات اور تجارتی منصوبے پاکستانی تاجروں اور خریداروں کے سامنے پیش کیے اور مقامی شراکت داری کے امکانات پر بات چیت کی۔ قازقستانی وفد نے نمائش کو پاکستان میں مارکیٹ میں داخلے کے اہم موقع کے طور پر دیکھا۔قازقستان کے قائم مقام ڈائریکٹر برائے تجارت و انضمام عاطا تائشی کوف اور قازٹریڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر باریس اخمتوف کی قیادت میں ہونے والی شرکت کے دوران سفارتخانہ نے وفد کے اجلاسوں اور مذاکرات کو فعال انداز میں سہارا دیا۔ سفیر یرژھان کیستافن نے وفد کے ساتھ ملاقات میں تجارتی اور اقتصادی تعاون کو تقویت دینے کے مواقع پر زور دیا اور پاکستان کے بازار میں باقاعدہ طور پر داخلے کی ترغیب دی، اسی طرح مخصوص منصوبوں پر بات چیت بھی ہوئی۔ قازقستانی وفد نے اس موقع کو دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت بڑھانے کے زاویے سے اہم قرار دیا۔اس ملاقات میں احمد ظفر بھی شریک تھے جو ملکی بڑی لاجسٹک کمپنی ٹی سی ایس کے ادارہ جاتی ترقی کے سربراہ ہیں۔ احمد ظفر نے قازقستانی کاروباریوں کو پاکستان کے ساتھ درآمد و برآمد کی لاجسٹک سہولتوں، کورئیر سروسز اور ترسیل کے متبادل راستوں کے امکانات پر تفصیل سے آگاہ کیا، جس نے کمپنیوں کو عملی تعاون کے امکانات سمجھنے میں مدد دی۔قازقستان کا سفارتخانہ پاکستان میں قازقستانی وفد کی سہولت کے لیے سرگرم رہا اور اس نے ادارہ برائے فروغ تجارت پاکستان اور وفاقی چیمبرز برائے تجارت و صنعت کے عہدہ داران کے ساتھ مذاکرات طے کرنے میں معاونت کی۔ سفارتخانہ نے کاروباری مذاکرات اور بی ٹو بی ملاقاتیں ترتیب دیں جس سے قازقستانی وفد کو مقامی تاجروں اور اداروں کے ساتھ براہ راست گفت و شنید کا موقع ملا اور آئندہ عملی شراکت داری کے حوالے سے راہیں ہموار ہوئیں۔نمائش اور ملاقاتوں کے نتیجے میں قازقستانی وفد نے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور مزید باضابطہ مذاکرات اور مشترکہ منصوبوں کی تیاری کا عندیہ دیا، جو دونوں اطراف کے تجارتی اشتراک کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
