حالیہ سیلابوں نے ملک کے وسیع حصوں میں تباہی مچائی، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، گھروں اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور عام زندگی متاثر ہوئی۔ یہ قدرتی آفت خاص طور پر پنجاب کے اضلاع میں گہرے اثرات چھوڑ گئی ہے جہاں متعدد علاقے پانی تلے آگئے اور بنیادی سہولیات معطل رہیں۔
قصور، جو پنجاب کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں شامل ہے، میں تقریباً سینتالیس لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اسی پس منظر میں اقوامِ متحدہ ترقیاتی پروگرام کے رہائشی نمائندے ڈاکٹر سموئل رزک نے مقامی تنظیموں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر گندا سنگھ والا گاؤں کا دورہ کیا اور وہاں کے تمام مذہبی پس منظر کے خاندانوں تک ہنگامی خوراکی امداد پہنچائی۔ اس کارروائی کا مقصد فوری ضروریات کو پورا کرنا اور معاشرتی یکجہتی کو برقرار رکھنا تھا۔
ہنگامی خوراکی امداد کو صرف ابتدائی قدم قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ متاثرین کی بحالی اور مستقل استحکام کے لیے وسیع منصوبہ بندی درکار ہے۔ حکومت اور متعدد شراکت دار اداروں کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ ترقیاتی پروگرام بازیابی اور لچک سازی کے اقدامات پر کام کر رہا ہے، خاص طور پر ان افراد اور خاندانوں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے جو سب سے زیادہ کمزور حالیہ ہیں تاکہ مستقبل میں بہتر تیاری ممکن بنائی جا سکے۔
مقامی میدانی ٹیموں نے امداد کی تقسیم میں شفافیت اور مساوات کو ترجیح دی اور تمام برادریوں کو یکساں طور پر مدد فراہم کی گئی۔ امداد کے ساتھ ساتھ، بحالی کے لیے منصوبہ بندی، کمیونٹی کو آگاہی دینے اور بنیادی سہولیات کی بحالی کے اقدامات بھی زیرِ غور ہیں تاکہ متاثرہ علاقے جلد از جلد معمول کی زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔
