وفاقی حکومت نے صحافیوں اور میڈیا پیشہ ور افراد کے تحفظ کے لیے ایک خودمختار کمیشن قائم کر دیا ہے، جسے صحافیوں اور میڈیا پیشہ ور افراد کے تحفظ کا قانون کے تحت تشکیل دیا گیا ہے تاکہ ملک میں صحافیوں کو درپیش تشدد، دھمکیوں، سنسرشپ اور پیشہ ورانہ رکاوٹوں کے خلاف بروقت اقدامات کیے جائیں اور صحافیوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس کمیشن میں وزارتِ اطلاعات، وزارت برائے حقوقِ انسانی اور قومی و صوبائی صحافتی تنظیموں کے نمائندے نامزد ہوں گے اور انہیں ایسے واقعات کی نگرانی، تفتیش اور جوابی کارروائی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو صحافیوں کی سلامتی اور ان کے پیشہ ورانہ فرائض میں خلل کا سبب بنیں۔کمیشن کو حملے، ہراسانی، تشدد، جبری گمشدگیاں اور اظہارِ رائے پر قدغن جیسی سنگین خلاف ورزیوں کی جانچ کا اختیار دیا گیا ہے اور اسے شکایات کے ازالے کے علاوہ مقدمہ چلانے کے لیے قانونی سفارشات آماده کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا تاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائی کر سکیں اور تحفظ کے موثر انتظامات ہوں۔کمیشن صحافیوں کو بروقت قانونی مدد فراہم کرنے، خطرناک رپورٹس کے دوران تحفظ کی فراہمی اور جب وہ سلامتی کے خطرات کا سامنا کریں تو ادارہ جاتی مدد یقینی بنانے کی ذمہ داری بھی نبھائے گا۔ یہ ادارہ ریاستی حمایت یافتہ مگر خودمختار طریقے سے کام کرے گا تاکہ میڈیا کی آزادی اور جوابدہی مضبوط ہو سکے۔صحافتی انجمنوں اور آزادیٔ صحافت کے علمبرداروں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ صحافیوں کا تحفظ کے لیے ایک منظم اور آزاد نگرانی میکانزم کی ضرورت طویل عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی تاکہ جرائم میں ملوث افراد کو سزا دی جا سکے اور امپونیٹی کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔میڈیا تنظیموں نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر کمیشن شفاف طریقے سے کام کرے اور سیاسی مداخلت سے پاک رہے تو یہ صحافتی ماحول کو محفوظ بنانے اور اظہارِ رائے کے فروغ میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کا تحفظ اسی وقت حقیقی معنوں میں پوری طرح ممکن ہوگا جب کمیشن کے فیصلے تیزی اور ایمانداری سے نافذ ہوں۔اب تو توجہ نفاذ، عملی آزادی اور خلاف ورزیوں کے فوری اور قابلِِِِِِِِِِِِِِِِ اعتماد جوابات پر مرکوز ہے۔ شواہد کے مطابق اس اقدام کی کامیابی اس بات سے ماپی جائے گی کہ آیا صحافی خوف کے بغیر رپورٹ کر پاتے ہیں اور ان کے خلاف جرائم میں ملوث افراد کو آخرکار جوابدہ ٹھہرایا جاتا ہے یا نہیں۔
