جموں و کشمیر کی بھولی ہوئی داستان عوام کے سامنے

newsdesk
2 Min Read
اسلام آباد میں تحقیقی ادارے میں 'جموں و کشمیر بھولی ہوئی داستان' کی رونمائی، پارلیمانی سیکرٹری نے کتاب کو تاریخی حقیقت کے تحفظ کا ذریعہ قرار دیا

اکتوبر کے اکیس، دو ہزار پچیس کو اسلام آباد میں ادارہ برائے اسٹریٹجک مطالعات کے ہند مطالعہ مرکز میں ‘جموں و کشمیر بھولی ہوئی داستان’ کے عنوان سے کتاب کی رونمائی ہوئی جس میں مقبوضہ علاقے کے مسئلے پر تحقیق کو اجاگر کیا گیا۔پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے تقریب میں شرکت کی اور مصنف سعود سلطان کی محنت کو تاریخی حقائق کو سامنے لانے میں اہم قرار دیا۔ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی سفیر مسعود خان، سابق صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر، بھی موجود تھے جنہوں نے موضوع کی سنگینی پر روشنی ڈالی۔بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ یہ کتاب جموں و کشمیر کی جدوجہد کے حوالے سے پائی جانے والی علمی خامیوں کو دور کرنے اور تاریخی فراموشی کا تدارک کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مستند تحقیق اور کھلے مباحثے سے ہی حقائق کو مضبوطی سے پیش کیا جا سکتا ہے۔پارلیمانی سیکرٹری نے مزید کہا کہ حکومت علمی آزادی کو فروغ دینے اور کشمیری عوام کی جائز آواز کو بین الاقوامی اور قومی فورمز پر پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غلط معلومات کے خلاف ٹھوس تحقیق ہی مؤثر جواب ہے اور اسی میں جموں و کشمیر کے مسئلے کا منصفانہ ادراک ممکن ہے۔انہوں نے ادارہ برائے اسٹریٹجک مطالعات اور اس کے ہند مطالعہ مرکز کی اس بات کو سراہا کہ وہ پیچیدہ علاقائی موضوعات پر بامقصد گفتگو کے لیے مستقل پلیٹ فارم فراہم کر رہے ہیں۔ اس پروگرام میں شراکت نے موضوع پر عوامی اور علمی دلچسپی کو بڑھایا۔شرکاء نے مصنف کی تحقیق کو معتبر تاریخی حوالہ قرار دیا اور کہا کہ اس قسم کے علمی کام جموں و کشمیر کی بھولی ہوئی داستان کو نئے قارئین تک پہنچانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے