جیکارانڈا گیلری میں فنکاروں کی مشترکہ نمائش

newsdesk
3 Min Read
جیکارانڈا گیلری میں سینئر اور نوجوان فنکاروں کی مشترکہ نمائش نے شائقین کی بڑی تعداد کھینچی اور فنکارانہ تبادلے کا ماحول قائم کیا۔

اسلام آباد کی جیکارانڈا گیلری میں منعقدہ نمائش نے عوامی توجہ کا مرکز بن کر شہر میں ثقافتی رونق بڑھادی۔ یہاں سینئر اور ابھرتے ہوئے فنکار پہلی بار ایک ہی پلیٹ فارم پر اپنے کام پیش کر رہے تھے جس نے شرکاء اور ناظرین دونوں میں خاص دلچسپی پیدا کی۔نمائش میں پیش کیے گئے شاہکاروں میں رنگوں کی بہار، موضوعی تنوع اور باریک اندازِ خیال واضح تھا۔ مخصوص طور پر بیگم بریگیڈئیر جاوید اشرف کے پینٹنگز نے خاص طور پر خواتین ناظرین میں بے حد پذیرائی حاصل کیں۔ ان کے کام میں روایتی تصورات اور عصری اظہار کے امتزاج، نفاست سے بھرپور تفصیل اور سماجی موضوعات کی عکاسی نمایاں تھی۔نمائش کا ایک اہم پہلو یہی تھا کہ مختلف نسلوں کے فنکار ایک دوسرے کے ساتھ براہِ راست ملے اور خیالات کا تبادلہ کیا۔ سینئر فنکاروں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اجتماعات نوجوان تخلیق کاروں میں تازگی اور رہنمائی کا باعث بنتے ہیں جبکہ تجربہ کار فنکاروں کو نئی توانائی ملتی ہے۔شرکت کنندگان میں اعجاز خان، انور خان، رفعت کھٹک، رضوانہ، سایمہ عامر، فصیحہ فاروق، پرویز خان، الطاف، نزہت بریر، شازیہ جاوید، سعدیہ عاطف اور طیابہ عزیز وغیرہ شامل تھے جن کی تصویریں اور ہنر مختلف موضوعات جیسے ثقافتی ورثہ، روزمرہ زندگی، نسوانیت، قدرت، جذباتی اظہار اور سماجی مسائل پر مبنی تھے۔ ہر فن پارہ اپنے خالق کے انفرادی انداز اور وژن کا آئینہ دار تھا۔تقریب کے دوران خاندان، طلبہ، اساتذہ اور فن کے شوقین افراد نے مصوروں سے بات چیت کی، اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور فن کے حوالہ سے تبادلۂ خیال جاری رہا۔ حاضرین نے اس قسم کی نمائشوں کو معاشرتی اور ثقافتی ماحول کے فروغ میں اہم قرار دیا اور کہا کہ یہ نوجوان ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی اور فن کی قدردانی میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔مجموعی طور پر یہ نمائش جیکارانڈا گیلری کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوئی جس نے نہ صرف فنکاروں کے درمیان تعاون اور رہنمائی کو فروغ دیا بلکہ ملک کے فنی منظرنامے کو مستحکم کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے