آج اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں امریکی قونصل خانے کی نمائندہ مس راکل کنگ کے ساتھ ایک بااثر ملاقات منعقد ہوئی جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران اور یونیورسٹی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر تبادلہ خیال کا محور تعلیمی شراکت اور نوجوانوں کی شمولیت کے ذریعے کاروباری مواقع اور روزگار کے امکانات بڑھانے پر مرکوز رہا۔ملاقات کے دوران تعلیمی شراکت کے عملی پہلوؤں اور تدریسی فریم ورک پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ امریکی وفد نے شعبۂ کاروباری جدت اور انکیوبیشن مرکز کا دورہ کیا جہاں تدریسی طریقہ کار اور عملی تربیت کے نمونے دیکھے گئے۔ وفد نے یہ نوٹ کیا کہ کلاس روم بیسڈ منصوبے اور ابتدائی مرحلے کے کاروباری منصوبے طلبہ کی عملی مہارتوں کو مضبوط کر رہے ہیں۔انکیوبیشن مرکز میں طلبہ نے اپنے کاروباری اسٹارٹ اپس اور تعلیمی پروجیکٹس براہِ راست پیش کیے جس سے عملی سیکھنے، جدت اور ابتدائی سرمایہ کاری کے امکانات کی جھلک دکھائی دی۔ کئی پروجیکٹس نے طلبہ کے کاروباری نقطۂ نظر اور مارکیٹ کے لیے تیار ماڈلز پیش کیے جن پر اور رہنمائی کی گئی۔اس موقع پر امریکی قونصل خانے کی ٹیم میں جن افراد نے شرکت کی ان میں اورنگزیب، غزنفر جمال اور سیکیورٹی انچارج میجر فرزوق شامل تھے۔ یونیورسٹی کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال ڈین برائے انتظامی علوم، رجسٹرار محمد شجیع الرحمن، ڈائریکٹر برائے تعلقات عامہ ڈاکٹر شہزاد احمد خالد، آفیسر برائے پیشہ ورانہ ترقی مس طاہرہ اختر، ڈاکٹر شہیر رضوی بطور محاضر، زائد صدیقی اور ودود احمد سیکیورٹی انچارج شریک ہوئے۔اہلِ علم اور انتظامیہ نے اس موقع پر تعلیمی شراکت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ نوجوانوں کی صنعتی اور کاروباری تربیت سے روزگار کے نئے راستے کھل سکتے ہیں۔ یونیورسٹی کے نمائندے اور امریکی وفد نے آئندہ پیشہ ورانہ تربیت، مشترکہ ورکشاپس اور انکیوبیشن پروگرامز کے امکانات پر تبادلۂ خیال بھی کیا۔واقعے نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو مقامی سطح پر نوجوان کاروباری قوت کی حوصلہ افزائی اور عملی تعلیم کے فروغ کے حوالے سے ایک مؤثر قدم کے طور پر اُبھارتے ہوئے دکھایا۔ تعلیمی شراکت کو آگے بڑھانے کے لیے دونوں فریقین نے مستقبل کے اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے۔
