محمد علی رندھاوا کی صدارت میں اسلام آباد کے سی ڈی اے ہیڈکوارٹر میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی، وزیراعظم کے حکمتِ عملی رابطہ کار برائے سیاحت سردار یاسر الیاس خان، صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سردار طاہر محمود، صدر آل پاکستان انجمنِ تاجران اور دیگر نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد پولیس کے آئی جی سید علی ناصر رضوی، سی ڈی اے کے بورڈ ممبر برائے ایڈمنسٹریشن طلعت محمود، ممبر انجینئرنگ سید نفسات رضا، ممبر پلاننگ و ڈیزائن ڈاکٹر خالد حفیظ، ممبر ماحولیات اسفندیار بلوچ اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن سمیت سینئر افسران بھی موجود تھے۔اجلاس میں وفاقی دارالحکومت کے تاجروں، صنعتی شعبے اور مرکزی بازاروں کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور مختلف امور کے حل کیلئے باہمی رابطے اور مشاورت کے موثر نظام کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔ شرکاء نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ تاجروں کے جائز مطالبات کے ازالے کے لیے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا تاکہ مسائل بروقت اور موثر انداز میں حل ہوں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حلِ مسائل کی پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لینے کے لیے ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں فالو اپ اجلاس منعقد کیے جائیں گے، جس سے کاموں کی رفتار اور شفافیت برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ یہ اقدام تاجروں کے معاملات کے فوری ازالے اور مستقل رابطے کو یقینی بنائے گا۔محمد علی رندھاوا نے کہا کہ سی ڈی اے کا ہدف وفاقی دارالحکومت کی بہتری ہے اور تجارتی برادری کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مربوط رابطہ اور مشاورت کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے سی ڈی اے ہر وقت تیار ہے۔چیئرمین نے واضح کیا کہ متعلقہ مرکزاتی مارکیٹوں اور کمرشل مراکز کے تاجروں کو مرکزاتی اپگریڈیشن منصوبوں میں شامل کیا جائے گا تاکہ ترقیاتی منصوبوں میں خلاء ختم ہو اور مارکیٹ کمیٹیوں کے ساتھ مل کر مقامی مسائل براہِ راست حل ہوں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سی ڈی اے اپنے وسائل سے وفاقی دارالحکومت میں تمام ترقیاتی کام کر رہا ہے اور ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جاری ہے جبکہ کیش لیس نظام تیزی سے متعارف کروایا جا رہا ہے۔اجلاس نے وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے کی بلا امتیاز کارروائیوں کو سراہا اور اس اقدام کو شہری و تجارتی سرگرمیوں کے مناسب توازن کے لیے ضروری قرار دیا گیا۔حنیف عباسی نے وزیرِ داخلہ محسن نقیوی کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام آباد کے تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل کے حل میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تجارتی برادری وفاقی دارالحکومت کی ترقی کے ستون ہیں اور مشاورت اور موثر ہم آہنگی سے مسائل بخوبی حل کیے جا سکتے ہیں۔سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ کاروبار اور معیشت کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور سی ڈی اے کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا تاکہ تاجروں کے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جا سکے۔سردار طاہر محمود نے شمولیتی عمل کے ذریعے اعتماد سازی پر زور دیا اور کہا کہ تاجروں کو مشاورت کے دائرے میں لانے سے مسائل کے مستقل حل کا ماحول میسر آئے گا۔ انہوں نے پراپرٹی ٹرانزیکشنز سے متعلق مختلف ٹرانسفر فیسوں کے معاملات کو زیرِ غور لانے کی اہمیت بھی اجاگر کی۔اجلاس میں طے پایا کہ ورکنگ گروپ تاجر کمیونٹی کے جائز مطالبات کا تعین کرے گا اور ماہانہ فالو اپ میٹنگز میں پیش رفت کی نگرانی کی جائے گی تاکہ تاجروں کے مسائل جلد از جلد اور موثر طریقے سے حل ہوں۔ سی ڈی اے کے اعلیٰ حکام آئندہ دوروں میں مارکیٹ کمیٹیوں کے ساتھ براہِ راست ملاقاتیں کریں گے اور مارکیز کے دورے کر کے جہاں ضرورت ہو فوری اقدامات یقینی بنائیں گے۔
