دارالحکومت میں خصوصی ٹیکنالوجی زون کے قیام کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے کی۔ اجلاس میں رکن برائے منصوبہ بندی و ڈیزائن ڈاکٹر خالد حفیظ، اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے انتظامی سربراہ عامر سلیمی اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں مجموعی طور پر ۲۸ اسپیشل ٹیکنالوجی زون نوٹیفائی کیے جا چکے ہیں اور اسلام آباد کے لیے ۱۴۱ ایکڑ اراضی مخصوص کی گئی ہے جس پر یہ خصوصی ٹیکنالوجی زون قائم کیا جائے گا۔یہ واضح کیا گیا کہ اس خصوصی ٹیکنالوجی زون میں ملکی اور بین الاقوامی کمپنیاں، جدید ٹیکنالوجی سے وابستہ کاروباری حضرات اور پیداوار کے ادارے اپنے دفاتر اور پیداواری مراکز قائم کریں گے تاکہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں نئی سرمایہ کاری اور مقامی پیداوار کو فروغ ملے۔اجلاس میں پیش کیے گئے ماسٹر پلان کے مطابق مخصوص سائٹ پر ٹیکنالوجی زون، اعلیٰ ٹیکنالوجی پیداواری زون کے ساتھ ساتھ تجارتی و رہائشی علاقے بھی شامل ہوں گے تاکہ صنعتی، کاروباری اور رہائشی ضروریات کو متوازن انداز میں پورا کیا جا سکے۔شرکائے اجلاس کو مطلع کیا گیا کہ اعلیٰ ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ٹیکس اور محصولات میں خصوصی چھوٹ کے ساتھ دیگر سہولیات بھی دی جائیں گی، تاکہ سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول مہیا ہو اور منصوبہ جلد از جلد قابل عمل بنایا جائے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے مابین ایک مشترکہ کام کرنے والی ٹیم تشکیل دی جائے گی تاکہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فنی، انتظامی اور مالی پہلوؤں کا جامع جائزہ لیا جا سکے۔چیئرمین نے ہدایت کی کہ مالیاتی پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لے کر ایک قابل عمل اور پائیدار ماڈل تیار کیا جائے، اور اس منصوبے کو وفاقی دارالحکومت میں ٹیکنالوجی کے فروغ اور ٹیک ہب کے قیام میں مرکزی حیثیت دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خصوصی ٹیکنالوجی زون اسلام آباد میں ٹیکنالوجی شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور منصوبے کی کامیابی کے لیے اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کی فنی مہارت اور تجربے کو مکمل طور پر بروئے کار لایا جائے گا۔
