اسلام آباد کی انتظامیہ نے شور کی آلودگی پر قابو پانے اور شہر کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے پلاسٹک کے ہارنز یعنی باجہ کے فروخت اور استعمال پر دوبارہ پابندی عائد کر دی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد عوام کو خوشیوں، ریلیوں اور کھیلوں کے مواقع پر ان ہارنز کے بے جا اور شور والے استعمال سے پیدا ہونے والی تکلیف سے محفوظ رکھنا ہے۔
ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام کے ذریعے یاد دہانی کروائی کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے افراد یا دکانداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں ہارنز کی فروخت اور استعمال پر پابندی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر قانو نی اقدام کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق پلاسٹک کے ہارنز عید تہواروں اور جشن کے مواقع پر بے حد مقبول ہو چکے ہیں، مگر ان کے حد سے زیادہ اور بے ترتیب استعمال کی وجہ سے شہر کے رہائشی افراد اور ماحول دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے گزشتہ سال بھی موسم گرما کے تہواری دِنوں میں اسی قسم کی پابندی عائد کی گئی تھی۔
شہر کے مختلف کاروباری مراکز اور عوامی مقامات پر پابندی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے نفاذی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ ایسی دُکانیں جہاں یہ ہارنز فروخت ہوں یا ایسی جگہیں جہاں افراد ان ہارنز کا استعمال کرتے پائے جائیں، انہیں میونسپل قوانین کے تحت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی اس ہدایت کا مقصد اسلام آباد میں معیار زندگی کو بہتر بنانا اور عوامی مقامات کو پرُامن و منظم رکھنا ہے۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نظم و ضبط برقرار رکھنے میں انتظامیہ سے تعاون کریں اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں فوری اطلاع دیں تاکہ شہر کا ماحول پُرسکون رہے۔
